Aaj Logo

اپ ڈیٹ 04 مارچ 2023 12:03am

آرمی چیف سے بات کرنے کو تیار ہوں، اسٹیبلشمنٹ سیاست نہیں سمجھتی، عمران

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کا کہنا ہے کہ میری اسٹیبلشمنٹ سے کوئی لڑائی نہیں ہے، ملک کی بہتری کے لیے آرمی چیف سے بات کرنے کو تیار ہوں لیکن اگر کوئی بات کرنے کو تیار نہیں تو میں کیا کرسکتا ہوں۔

لاہور میں صحافیوں سے ملاقات میں عمران خان نے کہا کہ عام انتخابات اگر ایک ہی بار میں ہوجائیں تو پیسےکی بچت ہوگی، البتہ ہم پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے امپائرز کے باوجود الیکشن جیتیں گے۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی سے متعلق انھوں نے کہا کہ پورا زور لگایا گیا کہ پرویزالہیٰ میرا ساتھ چھوڑ دیں، لیکن انھوں نے ہمارا ساتھ دیا اب ہم نے پرویزالہیٰ کے ساتھ وفاداری دکھانی ہے۔

عام انتخابات اگر ایک ہی بار میں ہوجائیں تو پیسےکی بچت ہوگی

ایک سوال کے جواب میں سابق وزیراعظم نے کہا کہ پنجاب کے وزیراعلیٰ کا فیصلہ ابھی کرلیا تو قتل عام ہوسکتا ہے۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ فوج کا مضبوط ہونا بہت ضروری ہے، ملک کی بہتری کے لیے آرمی چیف سے بات کرنے کو تیار ہوں، میری اسٹیبلشمنٹ سے کوئی لڑائی نہیں ہے لیکن اگر کوئی بات کرنے کو تیار نہیں تو میں کیا کرسکتا ہوں۔

آرمی چیف ہی مجھے اپنا دشمن سمجھ رہے ہیں

عمران خان نے الزامات لگاتے ہوئے کہا کہ ہماری اسٹیبلشمنٹ کو سمجھ نہیں ہے کہ سیاست کیا ہوتی ہے، آرمی چیف ہی مجھے اپنا دشمن سمجھ رہے ہیں۔

سابق اۤرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے متعلق عمران خان نے کہا کہ جنرل (ریٹائرڈ) باجوہ نے میری کمر میں چاقو مارا، روس کی مخالفت میں تقریر پر باجوہ کا کورٹ مارشل ہونا چاہیے۔

آرمی چیف ہی میرے خلاف کوئی کرپشن کا کیس نکال لیں

عمران خان نے چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ مجھ پر اور اہلیہ پر ایک کرپشن کا کیس ثابت کر دیں تو مان جاؤں، آرمی چیف ہی میرے خلاف کوئی کرپشن کا کیس نکال لیں۔

سربراہ پی ٹی اۤئی کا کہنا تھا کہ جنہوں نے میری حفاظت کرنی ہے مجھے ان سے ہی خطرہ ہے، جان کے خطرے سے متعلق میری ریکارڈ شدہ ویڈیو موجود ہے، یہ ویڈیو بیرون ملک موجود ہے۔

گرفتاری سے متعلق عمران خان نے کہا خبر آئی تھی کہ مجھے ہوائی اڈے سے گرفتار کرکے بلوچستان لے جانا چاہتے تھے، اسلام آباد ہوائی جہاز سے نہ جانے کا فیصلہ رات 12 بجے کیا، لیکن ہم جیل میں ڈالنے سے نہیں ڈرتے، جیل جانے سے پارٹی کا گراف اوپر جاتا ہے اور زیادہ ووٹ پڑتے ہیں۔

سعودی ولی عہد و وزیراعظم سے اب بھی رابطے میں ہوں

عمران خان نے اپنے وزارت عظمیٰ کے دور کا تذکرہ کرتے بتایا کہ ہمارے سعودی عرب سے اچھے تعلقات تھے، محمد بن سلمان اب بھی میرے ساتھ رابطے میں ہیں۔

Read Comments