سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویزالہٰی کے پرنسپل سیکرٹری محمد خان بھٹی کی بازیابی کے لئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا گیا۔
عدالت نے ڈائریکٹر اینٹی کرپشن لاہور کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 6 مارچ کو جواب سمیت طلب کرلیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شہرام سرور چوہدری نے ساجد احمد بھٹی کی درخواست پر چیمبر میں سماعت کی۔
مزید پڑھیں: پرویز الہٰی کے قریبی ساتھی محمد خان بھٹی بلوچستان سے گرفتار
درخواست گزار کی جانب سے صفدر حیات بوسال ایڈووکیٹ سمیت دیگر وکلاء عدالت میں پیش ہوئے۔
دائر درخواست میں ڈی جی اینٹی کرپشن سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق محمد خان بھٹی کو گزشتہ روز کوئٹہ سے گرفتار کیا گیا، اطلاع کے مطابق اینٹی کرپشن نے تسلیم کیا کہ محمد خان بھٹی کی گرفتاری کے لئے 4 رکنی ٹیم بھجوائی گئی، 24 گھنٹے گزرنے کے باوجود کوئی اطلاع نہیں کہ محمد خان بھٹی کو کہاں رکھا گیا۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت محمد خان بھٹی کو بازیاب کروا کر عدالت پیش کرنے کا حکم دے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز چوہدری پرویز الہٰی کے قریبی ساتھی محمد خان بھٹی کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا۔
جس کے بعد ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب نے محمد خان بھٹی کو لاہور لانے کے لئے 4 رکنی ٹیم تشکیل دی تھی۔
محمدخان بھٹی کے خلاف اینٹی کرپشن میں 80 کروڑ روپے کی کرپشن کا مقدمہ درج ہے۔
محمدخان بھٹی کے خلاف تقرر و تبادلوں میں رشوت اور ترقیاتی منصوبوں میں بھاری کمیشن وصول کرنے کا الزام ہے۔
اینٹی کرپشن نے محمد خان بھٹی کے خلاف درج مقدمے میں سی اینڈ ڈبلیو کے ایکسیئن رانا اقبال کو پہلے ہی گرفتار کر رکھا ہے جبکہ گرفتار ملزم رانا اقبال محمد خان بھٹی کے خلاف عدالت میں اعترافی بیان ریکارڈ کروا چکے ہیں۔