سوشل میڈیا پرگزشتہ دنوں ایک دُلہن کو سونے میں تولنے کی ویڈیو خوب وائرل ہوئی تھی جس نے محاورہ سچ ثابت کرنے کے ساتھ ساتھ دیکھنے والوں کو انگلیاں دانتوں تلے دبانےپرمجبورکردیا تھا۔
ویڈیو میں سرخ وسبزروایتی لہنگا چولی میں ملبوس دلہن کو پلڑے پربٹھائے جانے کے بعد دوسرے پلڑے میں اس کے وزن سے بھی زیادہ سونا رکھا گیا تھا۔
ترازو کے ایک پلڑے میں بیٹھی دلہن اور دوسرے میں سونے کی اینٹیں رکھے جانے کی اس ویڈیونے انٹرنیٹ پرخاصا طوفان کھڑاکیا تھا ، بیشتر صارفین نے اسے نمودونمائش قراردیتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
لیکن تنقید کرنے والے ذرا ٹھہریں ۔۔۔ کیونکہ پکچر ابھی باقی ہے۔
یہ شادی ایک پاکستانی تاجرکی تھی جو دبئی میں رہائش پذیرہیں اور آفیشل فوٹوگرافی کیلئے عبدالصمد ضیاء کی خدمات حاصل کی گئی تھیں جواصل احوال بتا کر بلی تھیلے سے باہر لے آئے ہیں۔
آفیشل انسٹاپیج پر اس جوڑے کی دلکش تصاویر شیئرکرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ سب نے سوچا یہ اصلی سونا ہے لیکن درحقیقت یہ عائشہ اور محمد کی ’گرینڈ بالی ووڈ‘ نائٹ تھی۔
یہ نقلی سُنہری اینٹیں دراصل بالی ووڈ نائٹ کی تھیم کا ایک حصہ تھیں جس میں بالی ووڈ کی مقبول فلم ’جودھا اکبر‘ کی نقالی کی گئی ہے۔
فوٹوگرافر کی جانب سے سچائی سامنے لائے جانے کے بعد پہلے ہی ان اینٹوں کو نقلی قراردینے والے صارفین ان پر تنقید کررہے ہیں جنہیں لگا تھا کہ یہ بےجا اصراف اور دولت کی نمائش ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستانی ذرائع ابلاغ کے علاوہ یہ ویڈیو سرحد پاد بھی خوب وائرل ہوئی اور بھارتی میڈیا نے بھی اسے نمایاں کوریج دی۔