لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے پنجاب سے گرفتار320 رہنماؤں اور کارکنوں کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
لاہورہائیکورٹ میں تحریک انصاف نے فواد چوہدری اور ظفراقبال کے توسط سے درخواست دائر کی جس میں پنجاب حکومت، ہوم سیکرٹری، آئی جی پنجاب اور آئی جی جیل خانہ جات فریق بنایا گیا۔
لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی اۤئی کے 320 رہنماؤں اور کارکنوں کی نظر بندیوں کے کیس میں فریقین کا مؤقف سننے کے بعد تمام افراد کو رہا کرنے کاحکم دے دیا ہے۔ عدالت نے نظر بندی کے احکامات معطل کردیے۔ عدالت نے حکومت پنجاب اور دیگر فریقین سے 7 مارچ کو جواب طلب کرلیا ہے۔
درخواست میں موقف پیش کیا کہ جیل بھرو تحریک میں گرفتاری دینے والے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کو نظربند کردیا گیا، ان کی نظر بندیوں کے احکامات غیر قانونی طور پر جاری کئے گئے۔
قانونی طور پر ڈپٹی کمشنرز کو نظربندی کے احکامات جاری کرنے کا کوئی اختیارنہیں ہے سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق سرکاری افسر حکومت نہیں، جبکہ صوبائی کابینہ ہی نظر بندی احکامات جاری کرسکتی ہے۔
عدالت سے استدعا کی گئی کہ عدالت گرفتار رہنماوں اور کارکنوں کی نظربندی کےاحکامات غیر قانونی قرار دے کر نظر بند رہنماوں اور کارکنوں کی فوری رہائی کا بھی حکم دے۔ فریقین کا مؤقف سننے کے بعد لاہور ہائیکورٹ نے جیل بھرو تحریک کے دوران پنجاب سے گرفتار 320 افراد کو رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے