لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے نظر بند رہنما ولید اقبال کی ملاقات ان کی اہلیہ سے کروانے کا حکم دے دیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما ولید اقبال کی نظربندی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی جس میں عدالت نے درخواست پر ڈی سی لاہور کو نوٹس جاری کرتے ہوئے7 مارچ کو جواب طلب کرلیا، جبکہ ڈسٹرکٹ جیل لیہ سے بھی جواب طلب کیا گیا ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ولید اقبال کو جیل میں قید تنہائی میں رکھا ہے جس پرعدالت نے کہا کہ آپ جیل حکام سے رجوع کریں آپ نے ڈی سی لاہور کو درخواست دی، تو وکیل نے جواب دیا کہ جی نہیں۔
درخواست گزار کے وکیل نے مزید کہا کہ ولید اقبال نے پی ٹی آئی کے جیل بھرو تحریک کے تحت خود گرفتاری دی تھی پولیس ان کو پکڑ کر کیمپ جیل لے گئی۔
وکیل نے کہا کہ ڈی سی لاہور نے ولید اقبال کو 30 روز کیلئے نظر بند کر دیا جبکہ ان کیخلاف کوئی مقدمہ درج نہیں، نہ وہ کسی مقدمہ میں ملوث ہیں۔
جسٹس شہباز رضوی نے نوریہ رفیق کی درخواست پر سماعت کی جس میں ہوم سیکرٹری اور ڈی سی لاہور کو فریق بنایا گیا ہے۔