لاہور میں جعلی عامل کالے علم سے انسانوں کی جانیں لینے لگے ہیں، پولیس کے مطابق دو افراد کے قتل کے کیس میں گرفتار ذیشان نے شہریوں کو زندہ جلانے کا اعتراف کیا ہے۔
ملزم ذیشان اور اس کے ساتھیوں کے خلاف تھانہ اسلام پورہ میں دو الگ الگ مقدمات درج ہیں۔
چند روز قبل بند روڈ کے قریب سے ایک شخص لاپتہ ہوا جس کی بعد میں جلی ہوئی لاش ملی۔
دوسرے واقعے میں 18 فروری کو تھانہ اسلام پورہ کی حدود سے 8 سالہ لڑکا لاپتہ ہوا، کچھ دن بعد بچے کی جلی ہوئی لاش ملی۔
اس کیس میں پولیس نے ملزم ذیشان کو گرفتار کیا تو اس نے خوفناک انکشافات کیے۔
پولیس کے مطابق والدین کی نشاندہی پر انویسٹی گیشن پولیس نے ذیشان کو گرفتار کیا۔
ملزم نے دوران تفتیش انکشافات کیا کہ وہ اپنے تین ساتھیوں قاسم، زاہد اور ذوالفقار کے ساتھ مل کر شہریوں کو اغواء کرتا اور کالے علم کے ذریعے آگ لگا دیتا تھا۔
پولیس نے مزید بتایا کہ ملزم ذیشان اغواء کیے گئے افراد کے لواحقین کے پاس جاتا اور کالے علم کے ذریعے ان کے پیاروں کو تلاش کرنے کا ڈرامہ بھی رچاتا تھا۔