لاہور ہائیکورٹ نے نگراں حکومت کی جانب سے نئے بلدیاتی قوانین کو معطل کرنے کے نوٹیفکیشن کے خلاف درخواست میں پنجاب حکومت اور الیکشن کمیشن سے جواب طلب کرلیا۔
لاہورہائیکورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ نے دائر درخواست پر سماعت کی،
سابق صوبائی وزیر محمد رضوان نے قاضی مبین ایڈووکیٹ کی وساطت سے درخواست دائر میں مؤقف اختیار کیا کہ نگراں حکومت نے 22 فروری 2023 کو نوٹیفکیشن جاری کیا اور 2013 کا پرانا بلدیاتی قوانین بحال کرکے نئے ایڈمنسٹریٹر تعینات کر دیے، نئے بلدیاتی قوانین کے تحت حلقہ بندیوں کا کام مکمل کیا جا چکا ہے۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ قانون کے تحت ایک مرتبہ نئے قانون کے تحت تعیناتیاں اور بلدیاتی اداروں کا قیام معطل نہیں کیا جا سکتا، نئے بلدیاتی قوانین کا فیصلہ منتخب حکومت کا پالیسی فیصلہ تھا، نگراں حکومت منتخب حکومت کے فیصلے کو معطل یا کلعدم نہیں کر سکتی، نگراں حکومت کا اقدام اعلیٰ عدالتی فیصلوں کی خلاف ورزی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت نئے بلدیاتی قوانین کو معطل اور پرانا بلدیاتی نظام بحال کرنے کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دے۔
عدالت نے پنجاب حکومت اور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 21 مارچ تک ملتوی کر دی۔