فلور ملز بند ہونے کے باعث کراچی سمیت سندھ بھر میں آٹے کی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
محکمہ خوراک سندھ کی جانب سے فلور ملز کے خلاف کارروائیوں پر فلور ملز کی ہڑتال کے بعد کراچی سمیت سندھ بھر میں آٹے کی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
چیئرمین فلور ملز ایسوسی ایشن سندھ چوہدری عامرنے اس حوالے سے بتایا ہے کہ سرکاری نرخ پر گندم دستیاب نہیں ہے، خراب اور گندم کا پورا کوٹہ ديئے بغيرسرکاری ريٹ پر آٹا فروخت کرنے کا کہا جارہا ہے، جو بلیک میلنگ ہے۔
صدر فلور ملز ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ گندم 120 روپے میں مل رہی ہے، تو آٹا 95 روپے میں کیسے فروخت کریں، جب کہ سرکاری ریٹ پر ملنے والی گندم 10فیصد بھی نہیں مل رہی۔ ایک طرف حکومتی کوٹے کی گندم کہیں بھی دستیاب نہیں، اور دوسری جانب فلور ملز کے خلاف کارروائیاں کی جارہی ہیں۔
صدر فلور ملز ایسوسی ایشن نے کہا کہ گندم کی عدم دستیاتی اور احتجاج کے طور پر کراچی کی تمام 92 فلار ملز مکمل طور پر بند ہیں، جب کہ شام تک سندھ کی تمام 180 ملز بند ہو جائیں گی، ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت گندم کی فراہمی یقینی بنائے یا فوری کارروائیاں بند کی جائیں۔