وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) لاہور نے سابق وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کی اہلیہ کو منی لانڈرنگ کیس میں ایک اور شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے سارہ بانو کو 30 روز کے اندر پیش ہو کر ریکارڈ جمع کروانے کی ہدایت کر دی۔
ایف آئی اے کے مطابق تحقیقات کے دوران سائرہ انور کے خلاف منی لانڈرنگ کے شواہد سامنے آئے ہیں۔
سابق وزیراعلی چوہدری پرویز الہٰی کی اہلیہ سائرہ انور کے بینک اکاؤنٹ میں جون 2022 سے اب تک 175 ملین روپے جمع ہوئےجبکہ تحقیقات میں ملزمہ کی پوش علاقوں میں جائیدادیں اور 3 لگژری گاڑیاں بھی سامنے آئیں ہیں۔
ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ سائرہ انورکو پہلے بھی طلب کیا مگر وہ پیش نہیں ہوئیں تاہم وہ 30 دن کے اندر اندر پیش ہو کرایف آئی آفس میں اپنا ریکارڈ جمع کروائیں۔
اس سے قبل لاہور کی سیشن کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کی اہلیہ سارہ بانو کی عبوری ضمانت میں 16 مارچ تک توسیع کردی۔
ایڈیشنل سیشن جج غلام رسول نے ایف آئی اے منی لانڈرنگ کے مقدمے میں پرویز الہٰی کی اہلیہ سارہ بانو کی عبوری درخواست ضمانت پر سماعت کی۔
تفتیشی افسر نے تفتیش مکمل کرنے کے لئے عدالت سے مزید مہلت مانگتے ہوئے بتایا کہ منی لانڈرنگ کیس میں دیگر ملزمان بھی شامل ہیں۔ ملزمان کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد اور اکاؤنٹس کی تفصیلات اکھٹی کرنی ہے۔
عدالت تفتیشی افسر کی استدعا منظور کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر تفتیشی کو مکمل رپورٹ جمع کروانے کی حکم دے دیا۔
عدالت نے پرویزالہٰی کی اہلیہ کی عبوری ضمانت میں 16 مارچ تک توسیع کردی۔