پاکستان میں ڈالر ایک بار پھر قابو سے باہر ہوگیا، انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 18 روپے 97 پیسے مزید بڑھ گئی۔
کاروباری ہفتے کے چوتھے روز ڈالر کا لین دین 285 روپے 8 پیسے پر بند ہوا۔
دو روز کے دوران ڈالر کی قیمت میں 23 روپے 58 پیسے اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
ڈیلرز کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر 282 روپے پر ٹریڈ ہوا۔
دوران کاروبار انٹربینک میں ڈالر 15 روپے 89 پیسے مہنگا ہوا اور ڈالر 282 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
گزشتہ روز کاروبار کے دوران انٹربینک میں ڈالر 4 روپے 61 پیسے مہنگا ہوا تھا، جس کے بعد انٹربینک میں ڈالر 266 روپے 11 پیسے پر بند ہوا۔
دوسری جانب پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں مثبت رجحان دیکھا جارہا ہے 100 انڈیکس کی 40 ہزار 670 پر ٹریڈنگ جاری ہے۔
ماہرمعاشیات مزمل اسلم نے پاکستان کی مہنگائی 40 فیصد سے تجاوز کرنے کا خدشہ ظاہر کردیا ہے۔ آج نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کے احکامات پر آنکھیں بند کرکے عمل کر رہی ہے اگر آئی آئی ایم ایف سے معاہدہ نہ ہوا، تو ذمہ دار ان کو کٹہرے میں کھڑا کردینا چاہیے۔
ماہرمعاشیات ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی نے آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ 100 فیصد ہوجائے گا، لیکن آئی ایم ایف اور امریکا چاہتے ہی نہیں ہیں کہ پاکستان معاہدے سے الگ ہو۔
ملک میں مہنگائی کا 48 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا جس کے بعد ایک سال میں آٹا 56 فیصد، دالوں کی قیمت میں 50 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ رواں برس فروری میں افراط زر کی شرح 31.5 فیصد رہی ہے۔ پیاز416، چکن 98، انڈے 78، چاول 77، گھی 45 فیصد مہنگا ہوا ہے۔
دوسری جانب اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی ایک اور شرط پر عملدرآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں: وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کردی
ای سی سی نے آئی ایم ایف کے دباؤ پر بجلی صارفین پر3 روپے 82 پیسے فی یونٹ اضافی سرچارج عائد کرنے کی منظوری دیدی ہے، آئندہ مالی سال کے دوران سرچارج کی مد میں 335 ارب روپے وصول کئے جائیں گے۔
اس قبل ہی حکام وزارت خزانہ نے تمام پیٹرولیم مصنوعات میں کمی کا اعلان کیا تھا جس کے بعد ہی 50 روپے فی لیٹر تک لیوی بھی عائد کردی تھی۔