بلوچستان کے علاقے بارکھان میں کنویں سے ملنے والی خاتون امیراں بی بی کی لاش کو کوئٹہ سے بارکھان لانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
امیراں بی بی کی لاش کی کوئٹہ سے منتقلی کا فیصلہ وڈیرہ امیرمحمد خان وگہ کھیتران کی جانب سے کیا گیا۔
گزشتہ دنوں خان محمد مری نامی شخص کی اہلیہ گراں نازکی ایک ویڈیوسامنے آئی تھی جس میں وہ قرآن پاک اٹھا کربلوچستان کے رکن صوبائی اسمبلی سردارعبدالرحمان کھیتران پرخود کو اوربچوں کو نجی جیل میں رکھنے کا الزام عائد کرتے ہوئے اپیل کررہی تھی کہ ان کی جان کو خطرہ ہے، انہیں بچایا جائے۔ بعد ازاں ر خان محمد مری کے دوبیٹوں اورایک خاتون کی لاشیں بلوچستان کےعلاقے بارکھان کے کنویں سے ملی تھیں جس کے بعد کہا گیا کہ مسخ شدہ چہرے والی لاش گراں نازکی ہے اور قتل کا الزام سردار کھیتران پرعائد کیا گیا تھا۔
تاہم پوسٹ مارٹم کے بعد علم ہوا تھا کہ کنویں سے ملنے والی لاش 16 سے 17 سالہ لڑکی کی ہے جبکہ خان محمد مری کی اہلیہ کی عمر 40 سال سے زائد ہے ۔
لاش کی شناخت نہ ہونے پراسے کوئٹہ میں امانتاً دفنا دیا گیا تھا تاہم بعد میں علم ہوا کہ لاوارث سمجھ کر دفنائی جانے والی لاش کھیتران قبیلے کی لڑکی کی ہے جس کی شناخت مبینہ طور پر امیراں بی بی کے نام سے ہوئی۔
بارکھان کنویں کی لاشیں، بااثر باپ بیٹے کا تنازعہ غریب کو نگل گیا
وڈیرے کی جانب سے لاش کی کوئٹہ سے بارکھان منتقلی کے فیصلے پر ذرائع کا کہنا ہے کہ امیراں بی بی کے وارث ڈر کے مارے سامنے نہیں آرہے ہیں، اور یہ فیصلہ کرنے والاوڈیرہ سردارکیتھران کا قریبی بندہ ہے۔
وڈیرے کی جانب سے اس حوالے سے کیے گئے تحریری فیصلے میں حکومت سے لڑکی کے ورثاء کوایک کروڑ روپے دینے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
دوسری جانب بارکھان کیس میں کوئٹہ کی مقامی عدالت نے سردار عبدالرحمان کھیتران کو جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیا ہے۔
تین افراد کے قتل میں زیرتفتیش صوبائی وزیرسردار عبدالرحمان کھیتران کو تفتیش مکمل ہونے پرہتھکڑیاں لگا کرسخت سیکیورٹی میں اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم نے جوڈشیل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا۔
جوڈیشیل مجسٹریٹ نےریمانڈ مکمل کرکے جیل منتقلی کا حکم دیتے ہوئے ملزم کو 9 مارچ کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔
واضح رہے کہ سردارعبدالرحمان کھیتران کو10 روزہ جسمانی ریمانڈ پرکرائم برانچ کے حوالے کیا گیا تھا۔