کراچی: محکمہ جیل خانہ جات سندھ کو مختلف اسکیموں کے لئے جاری رقم خرچ نہ ہو سکی۔
سندھ اسمبلی میں پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق رواں سال مختلف جیلوں کی تعمیر ومرمت کے لئے 30 کروڑ 15 لاکھ روپے جاری کیے گئے جس میں سے صرف 8 کروڑ 35 لاکھ روپے خرچ کیے جاسکے۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ کئی منصوبوں کے لئے رقومات جاری ہی نہیں کی گئیں، البتہ ٹھٹہ، شہید بینظیرآباد اضلاع کے جیلوں کی تعمیر جب کہ ملیر جیل میں ایک ہزار قیدیوں گنجائش، توسیع منصوبے پر کوئی رقم خرچ نہ ہوئی۔
اس کے علاوہ سینٹرل جیل کراچی، حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ جیل کی سکیورٹی کے لئے ڈھائی کروڑ جاری ہوئے تاہم اس میں ایک روپیہ خرچ نہ ہوا۔
شادی شدہ، سزا یافتہ قیدیوں کی بیویوں سے ملاقات کے لئے کمروں کی تعمیر کے لئے 6 کروڑ 48 لاکھ روپے جاری ہوئے جس کے مد میں صرف 23 لاکھ روپے خرچ کیئے گئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ سندھ میں انتہائی خطرناک قیدیوں کے لئے علحیدہ جیل بنانے کے لئے 4 کروڑ 48 لاکھ روپے اور میرپور خاص جیل میں خواتین و بچوں کا علیحدہ حصہ بنانے کے لئے ایک کروڑ روپے رکھے گئے جو خرچ نہ ہوئے۔