انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں پاکستان کے لیے اگلی قسط کی منظوری پرغور نہیں کیا جائے گا کیونکہ توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پروگرام کے تحت نواں جائزہ ابھی زیر التوا ہے۔
آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کی ویب سائٹ پر دستیاب کیلنڈر کے مطابق اگلا اجلاس 6 مارچ اور پھر 8 مارچ 2023 کو ہونا ہے۔
پاکستان اس ایجنڈے میں شامل نہیں ہے تاہم نویں جائزے کو کامیاب قرار دینے کی صورت میں اسے شامل کیا جا سکتا ہے۔
آئی ایم ایف اسٹاف کی رپورٹ ”پاکستان: توسیعی انتظامات کا ساتواں اورآٹھواں جائزہ“ کے مطابق نویں جائزے کا مجوزہ شیڈول 3 نومبر 2022 کو طے تھا ، جو حکومت کی جانب سے طے شدہ مقررہ شرائط اورساختی معیارات پر عمل درآمد میں ناکامی، طے شدہ ساتویں اور آٹھویں جائزے کی روح کی خلاف ورزی ، خصوصاً مارکیٹ میں مداخلت کے لیے ضروری ذخائر کے بغیر روپے کی شرح کو مصنوعی طور پر کنٹرول کرنے اوربرآمد کنندگان کو 110 ارب روپے کی غیر فنڈڈ بجلی سبسڈی دینے پرتاخیرکا شکارہوا۔
وزارت خزانہ کے باخبر ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پرنمائندے کو وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا کی تین ہفتوں کی چھٹی سے متعلق اپنے شدید تحفظات سے آگاہ کیا، جوآئی ایم ایف سے مذاکرات کیلئے کلیدی کردار ادا کرنے والوں میں سے ایک ہیں ، جن کی منظوری وزیر اعظم نے دی ہے۔
ساتویں یا آٹھویں جائزے کی دستاویزات کے مطابق دسویں جائزے کا شیڈول 3 فروری 2023 کو طے تھا، جو پہلے ہی ساڑھے تین ہفتے سے زائد التوا کا شکارہے۔