لاہور: پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات میں تاخیر پرسپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے جیل بھرو تحریک معطل کرنے اور دونوں صوبوں میں انتخابی مہم کے آغاز کا اعلان کردیا ہے۔
واضح رہے کہ پنجاب اورخیبرپختونخواکے الیکشن میں تاخیرپرسپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ نے آج ازخود نوٹس پرفیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب اورخیبرپختونخوا اسمبلیوں کے انتخابات 90 روز میں کروائے جائیں۔
اب عمران خان کی جانب سے ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ ہم اپنی جیل بھروتحریک معطل کرتے ہوئے خیبر پختونخوا اور پنجاب میں انتخابی مہم کی جانب بڑھ رہے ہیں۔
عمران خان نے عدالتی فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے لکھا، آئین کا تحفظ سپریم کورٹ کا فرض تھا اور معززججز نےآج اپنے فیصلے کے ذریعے یہ فرض نہایت بہادری سےنبھایا ہے-’
چیئرمین پی ٹی آئی نے فیصلے سے متعلق مزید کہا کہ یہ پاکستان میں قانون کی حکمرانی پر تصدیق کی ایک مہر ہے۔
پی ٹی آئی کے کارکنان اور رہنماؤں نے آج فیصل آباد سے گرفتاریاں دینی تھیں، تاہم اب وہاں جلسے کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس حوالے سے پی ٹی آئی رہنما اعجاز چوہدری نے تصدیق کردی ہے۔
بعد ازاں زمان پارک میں چئیرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی زیر صدارت پارٹی رہنماؤں کا اجلاس ہوا جس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا گیا۔
اجلاس میں پی ٹی آئی ارکان نے وزیر قانون کی عدالتی حکم نامے کی گمراہ کن تشریح پر ناگواری کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وزیراعظم کی سرپرستی میں عدلیہ پر حملوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
تحریک انصاف نے اجلاس میں الیکشن کمیشن سے 90 روز میں انتخابات کا شیڈول کے اعلان کا مطالبہ کیا اور پنجاب، خیبر پختونخوا میں امیدواروں کے تعین کا عمل مکمل کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے سیاسی کمیٹی کو دونوں صوبوں میں انتخابی مہم شروع کرنے کی ہدایت کردی۔
اس کے علاوہ اجلاس میں جیل بھرو تحریک کی معطلی کے فیصلے کی توثیق جب کہ گرفتاریاں دینے والے قائدین و کارکنوں کو زبردست خراجِ تحسین کیا گیا۔
پی ٹی آئی نے موڈیز کی جانب سے ملکی معیشت میں مزید تنزلی پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور ملک میں بدترین مہنگائی و عوام پر اس کے اثرات کا بھی جائزہ لیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ جمہوریت اور آئین سے انحراف کی راہ پر گامزن گروہ عدلیہ پر حملہ آور ہے، پی ڈی ایم نے معزز ججز کے خلاف شرمناک مہم کے ذریعے عدالت کو دباؤ میں لانے کی کوشش کی، اس گروہ کا اعمال نامہ ججوں کی خریداری اور عدالتوں پر مسلح یلغار کی سیاہ تاریخ رکھتا ہے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آئین سے انحراف کی کسی کوشش کو پہلے قبول کیا نہ آئندہ کریں گے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ملک میں لاقانونیت کے سیاہ بادل چھٹنے کے امکانات پیدا ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جیل بھرو تحریک ملکی سیاسی تاریخ میں جدوجہد کا سنہرا باب ہے، رضاکارانہ گرفتاریاں پیش کرنے والے قائدین و کارکنان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
مہنگائی کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ دیہی علاقوں میں اشیائے خوردونوش کی مہنگائی 47 فیصد کی بلند ترین سطح کو چھو رہی ہے، شہری علاقوں میں اشیائے خوردونوش 42 فیصد مہنگی ہو چکی ہیں۔
کارکنان کو پنجاب اور خیبر پختونخوا میں الیکشن کی تیاری کی ہدایت دیتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ شفاف انتخابات کا بلاتاخیر انعقاد بحرانوں سے نکلنے کی واحد تدبیر ہے، لہٰذا کارکنان اور ذمہ داران پنجاب و پختونخوا میں بھرپور انتخابی مہم کی تیاری کریں، البتہ انتخاب کو التواء میں ڈالنے کا کوئی حربہ کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
ذرائع کے مطابق گرفتار رہنماؤں کی ضمانت کے بارے میں مشاورت ہوگی، جب کہ عمران خان کا خطاب بھی متوقع ہے۔