دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ اٹلی اور لیبیا میں کشتی حادثے میں جاں بحق پاکستانیوں کی میتیں وطن لانے کیلئے سفارتخانہ سہولیات فراہم کر رہا ہے۔
ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا ہے کہ لیبیا اور اٹلی میں کشتیاں ڈوبنے کے دو واقعات پیش آئے، لیبیا میں تین اور اٹلی میں کشتی ڈوبنےسے دو پاکستانی جاں بحق ہوئے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق لیبیا اور اٹلی میں پاکستانی سفارت خانے میتوں کی پاکستان منتقلی کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق کشتیوں میں سوارافراد غیرقانونی طور پر لیبیا سے اٹلی جارہےتھے
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق جنوبی اٹلی میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 59 افراد جان سے گئے، مرنے والوں میں 12 بچے بھی شامل ہیں۔ ڈوبنے والی کشتی میں سوار افراد کا تعلق پاکستان ، افغانستان، صومالیہ اور ایران سے تھا۔ کشتی حادثے کے بعد کچھ افراد کی لاشیں فوری نکال لی گئی تھیں، جبکہ کئی افراد لاپتہ ہوگئے تھے۔
مقامی کوسٹ گارڈ حکام کا کہنا تھا کہ اٹلی میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کے بعد 80 افراد کو زندہ بچالیا گیا تھا۔ ڈوبنے والی کشتی میں کتنے افراد سوار تھے اس حوالے سے مصدقہ اطلاعات سامنے نہیں اۤسکی ، تاہم ریسکیو ورکرز کا خدشہ ہے کہ کشتی میں 200 سے زیادہ افراد سوار تھے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق دوسری طرف 15 فروری 2023 کو بھی لیبیا سے یورپ جانے والی کشتی الٹ گئی تھی۔ جس میں سوار 73 تارکین وطن لاپتہ ہوگئے تھے۔ ڈوبنے والی کشتی میں پاکستانیوں سمیت 80 افراد سوار تھے۔ حادثے میں 7 تارکین وطن بچ کر واپس لیبیا کے ساحل پر آئے لیکن ان کی حالت انتہائی خراب تھیں، انہیں فوری اسپتال منتقل کیا گیا جبکہ لاپتہ افراد کی لاشوں کو سرچ اینڈ ریسکیو اۤپریشن میں وقفے وقفے سے نکالا گیا۔