Aaj Logo

اپ ڈیٹ 28 فروری 2023 05:02pm

توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی عبوری ضمانت منظور

اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی عبوری ضمانت ایک لاکھ روپے مچلکوں کے تحت 9 مارچ تک منظور کی جس پر پی ٹی آءی چیئرمین نے کھڑے ہو کر عدالت کا شکریہ ادا کیا۔

عدالتوں میں پیش ہونے اور کیسز میں ضمانتیں حاصل کرنے کے بعد عمران خان اسلام آبباد سے واپس لاہور کے لئے روانہ ہوگئے۔

عمران خان کی پیشی پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں بدترین بدنظمی

اسلام آباد ہائی کورٹ میں عمران خان کی پیشی کے دوران پولیس نے میڈیا کو داخلے سے روکا اور پولیس اہلکاروں نے صحافیوں کو دھکے دیئے۔

پولیس کی جانب سے سابق صدر اسلام آباد ہائی کورٹ رپورٹرز ایسوسی ایشن ثاقب بشیر جب کہ صحافی ذیشان سید، صحافی ادریس عباسی اور عباس شبیر کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

واضح ررہے کہ اسلام آباد کی مقامی عدالت نے توشہ خانہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیئے تھے۔

اس سے قبل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جج ظفر اقبال نے عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس سے متعلق الیکشن کمیشن کی جانب سے فوجداری کارروائی کیس کی سماعت کی۔

عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کے ناقابل وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے چیئرمین پی ٹی آئی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔

عدالت نے توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس کی سماعت 7مارچ تک ملتوی کردی۔

ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نےعمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست خارج کردی۔

جج ظفر اقبال نے ریمارکس دیے کہ عمران خان کو بار بار موقع دیا گیا لیکن وہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔عدم پیشی پر عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے جاتے ہیں۔

عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو آج طلب کر رکھا تھا۔

توشہ خانہ کیس: عمران خان وکیل کی سماعت 5 دن کیلئے ملتوی کرنے کی استدعا

اس سے قبل سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس میں ان کے وکیل نے سماعت 5 دن کے لیے ملتوی کرنے کی استدعا کردی جس پر جج نے برہمی کا اظہار کیا۔

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں عمران خان کےخلاف توشہ خانہ ریفرنس سے متعلق فوجداری کیس کی سماعت ہوئی جس میں ان کے وکیل علی بخاری عدالت میں پیش ہوئے جبکہ الیکشن کمیشن کی طرف سے سعد حسن بطور وکیل پیش ہوئے۔

دورانِ سماعت الیکشن کمیشن اور عمران خان کے وکیل کے درمیان تلخ کلامی ہوئی جس میں عمران خان کے وکیل نے الیکشن کمیشن کے وکیل سے کہا کہ آپ الیکشن کمیشن کے وکیل ہیں، وکیل ہی رہیں، ترجمان نہ بنیں۔

علی بخاری نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان کچھ دیر پہلے لاہور سے نکل پڑے ہیں، انہیں آج جوڈیشل کمپلیکس کی دو عدالتوں میں پیش ہونا ہے، وہ آج اس عدالت میں پیش نہیں ہو سکیں گے۔

عمران خان کے وکیل نے سماعت 5 دن کے لئے ملتوی کرنے کی استدعا کی تو جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کون سا طریقہ ہے، عمران خان جی الیون کورٹس میں پیش ہوسکتے ہیں،کچہری میں نہیں، عمران خان جوڈیشل کمپلیکس پیش ہوجائیں گے اِدھر کے لئے ٹائم نہیں بچےگا، یہ کونساطریقہ ہے، ادھر فرد جرم عائد ہونا ہے ادھر آجائیں، فرد جرم عائد ہو جائے پھر چلے جائیں۔

جج کے ریمارکس پر علی بخاری نے کہا کہ خواجہ حارث اس کیس میں عمران خان کے وکیل ہیں، آج یہاں اس عدالت میں پیش ہونے کے لیے وہ دستیاب نہیں ہیں۔

مزید پڑھیں: توشہ خانہ کیس: عمران خان پر فرد جرم کی کارروائی ملتوی

بعد ازاں ایڈیشنل سیشن جج ظفراقبال نے عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں آج پھر طلب کرلیا۔

دوسری جانب اسی عدالت نے عمران خان کے خلاف اقدام قتل کے تحت تھانہ سیکرٹریٹ میں درج مقدمہ کی سماعت کی۔

وکیل کی یقین دہانی پر عدالت نے سماعت کچھ دیر کے لئے ملتوی کر دی۔

بینکنگ کورٹ اسلام آباد میں بھی عمران خان کی درخواست ضمانت پر سماعت سے قبل اہم پیش رفت ہوئی ہے،عدالت نے سیکیورتی کے پیش نظر مقرر تمام کیسز بغیر کارروائی ملتوی کر دیے۔

عدالت میں عمران خان کی پیشی سے قبل سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے گئے ہیں، ایف آئی اے کے سادہ لباس میں مرد اور خواتین کثیر تعداد میں احاطے بلڈنگ میں موجود ہیں، جوڈیشل کمپلیکس کے مرکزی گیٹ پر نئے دو کیمرے نصب کر دئیے گئے۔

عمران خان نے انسدادِ دہشت گردی عدالت میں عبوری ضمانت کی درخواست دائر کر دی ہے۔

وکیل نعیم حیدر نے درخواست میں کہا ہے کہ سیاسی انتقام کے باعث موکل کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا، عمران خان پاکستان کی بڑی سیاسی جماعت کے لیڈر ہیں، انسدادِ دہشت گردی کا مقدمہ بنایا گیا جس کا مرتکب نہیں ہوا۔

Read Comments