اگر آپ پاکستان میں رہتے ہیں تو ضرور مہنگائی سے پریشان ہوں گے، جب کھانا بنانے کا وقت آتا ہوگا تو سوچتے ضرور ہوں گے کہ ایسا کیا بنائیں جو بچے بڑے سب شوق سے کھا لیں۔
ایسے میں اولین خیال تو بیف یا چکن کا ہی آتا ہے لیکن یہ دونوں ہی اب عام پاکستانی کی پہنچ سے دور ہوچکے ہیں، عوام اب سڑک پر مٹر گشتی کرتی گائیں اور دانہ چگتی پڑوسی کی پالتو مرغی کو دیکھ کر رال ہی ٹپکا سکتے ہیں۔
کیونکہ بیف تقریباً فی کلو ہزار اور مرغی کا گوشت 800 سے اوپر پہنچ چکا ہے۔
ایسے میں غریب کے سُکھ دُکھ کا ساتھی آلو کام آتا ہے (ہیش ٹیگ آلو ٹو دا ریسکیو)۔
آلو انتہائی ملنسار اور سب کے ساتھ گھل مل کر رہنے والی سبزی ہے، یہ جہاں گوشت اور چکن کے ساتھ آپ کو نظر آتا ہے تو وہیں ٹنڈوں اور بینگن جیسی سبزیوں کے ساتھ بھی عاجزی دکھاتا ہے۔ یہاں تک کہ یہ جب اپنے دوست کچالو کے ساتھ گھومنے نکلتا ہے تو دوسری سبزیوں کی ٹوکری میں سو بھی جاتا ہے۔ حالانکہ بعد میں اسے سزا ملتی ہے لیکن اندرونی اچھائی کیلئے اتنا تو چلتا ہے۔
آلو قومی اور بین الاقوامی سطح پر سب ہی کی پسندیدہ غذا ہے (سابق پاکستانی کرکٹر انضمام الحق کو چھوڑ کر)۔
جب آلو میں اتنی خاصیتیں ہیں تو بھلا کیوں نہ اس سے وہ ڈش بنائی جائے جو عموماً گوشت سے بنائی جاتی ہے۔ بھئی بریانی بھی تو آلو کی ہوتی ہی ہے۔
تو چلئے آج آپ کو مہنگائی کے اس دور میں مہمانوں کے آگے عزت رکھنے کی ایک ریسیپی بتاتے ہیں۔ اور وہ ہے آلو کڑاہی۔
آلو کی کڑاہی تیار کسی بھی گوشت کی کڑھائی کی طرح ہی لذیذ ہوتی ہے، لیکن اس بیان کی صداقت جاننے کیلئے آپ کو پہلے آلو کی کڑاہی بنانی ہوگی۔ اور آلو کی کڑہائی بنانے کیلئے آپ کو پہلے اس کے اجزاء معلوم ہونے چاہئیں جو درج ذیل ہیں۔