نوکیا نے تقریباً 60 سالوں میں پہلی بار اپنے برانڈ کی شناخت کو تبدیل کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا ہے، نیا لوگو ٹیلی کام ڈیوائسز بنانے والی کمپنی کی توجہ جارحانہ ترقی پر مرکوز کرنے کا اشارہ ہے۔
نوکیا کا نیا لوگو پانچ مختلف اشکال پر مشتمل ہے جو لفظ ”NOKIA“ تشکیل دیتے ہیں۔
پرانے لوگو کے مشہور نیلے رنگ کو نئے ڈیزائن سے تبدیل کردیا گیا ہے۔
کمپنی کے چیف ایگزیکٹو (سی ای او) پیکا لنڈمارک نے ایک انٹرویو میں رائٹرز کو بتایا کہ ”اسمارٹ فونز سے وابستگی تھی اور آج کل ہم ایک بزنس ٹیکنالوجی کمپنی ہیں۔“
پیر کو بارسلونا میں شروع ہونے والی اور دو مارچ تک چلنے والی سالانہ موبائل ورلڈ کانگریس (MWC) کے موقع پر کمپنی کی طرف سے بزنس اپ ڈیٹ سے پہلے بات کر رہے تھے۔
2020 میں تقریباً تباہی کے دہانے پر پہنچنے والی فن لینڈ کی کمپنی میں اعلیٰ ملازمت سنبھالنے کے بعد، لنڈمارک نے تین مراحل (ری سیٹ، ایکسلریٹ اور اسکیل) کے ساتھ ایک حکمت عملی ترتیب دی۔
ری سیٹ مرحلہ مکمل ہوچکا ہے اور لنڈمارک کے مطابق اب دوسرا مرحلہ شروع ہو رہا ہے۔
اگرچہ نوکیا اب بھی اپنے سروس فراہم کرنے والے کاروبار کو بڑھانا چاہتی ہے، جس میں وہ ٹیلی کام کمپنیوں کو سامان فروخت کرتی ہے، تاہم، اب اس کی بنیادی توجہ دوسرے بزنسز کو پرزہ جات فروخت کرنا ہے۔
لنڈمارک نے کہا کہ ”ہم نے پچھلے سال انٹرپرائز میں بہت اچھی 21 فیصد ترقی کی تھی، جو اس وقت ہماری فروخت کا تقریباً 8 فیصد (یا) تقریباً 2 بلین یورو (2.11 بلین ڈالرز) ہے۔“
”ہم اسے جلد از جلد دوہرے ہندسوں تک لے جانا چاہتے ہیں۔“
لنڈ مارک کہتے ہیں کہ ”اشارہ بہت واضح ہے۔ ہم صرف ایسے کاروبار میں رہنا چاہتے ہیں جہاں ہم عالمی قیادت کو دیکھ سکیں۔“
فیکٹری آٹومیشن اور ڈیٹا سینٹرز کی طرف نوکیا کا اقدام انہیں بڑی ٹیک کمپنیوں، جیسے مائیکروسافٹ اور ایمیزون کے ساتھ لاکھڑا کرے گا۔
لنڈمارک کا کہنا ہے کہ ”ہندوستان ہماری سب سے تیزی سے بڑھتی ہوئی مارکیٹ ہے جس کا مارجن کم ہے، یہ ایک ساختی تبدیلی ہے۔“