امریکی صدر جوبائیڈن کے دورہ کے بعد روس نے پولینڈ کو تیل کی سپلائی بند کردی ہے۔
پولش حکام کے مطابق روس نے ڈرزہبا پائپ لائن سے پولینڈ کو تیل کی ترسیل بند کردی گئی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ متبادل ذرائع سے تیل کے حصول کی کوشش شروع کردی ہے جبکہ پولینڈ نے ایک روز قبل یوکرین کو ٹینک فراہم کیے تھے۔
یاد رہے کہ پیر کی شام امریکی صدر جوبائیڈن یوکرین سے ٹرین کے ذریعے پولینڈ پہنچے تھے۔
اس سے پہلے امریکی محکمہ خزانہ نے ماسکو کریڈٹ بینک سمیت 22 روسی شخصیات اور 83 اداروں پر پابندی عائد کردی کی تھی۔
امریکا نے واضح کیا کہ پابندیوں کا مقصد اسے یوکرین میں ایران کے ڈرون استعمال کرنے سے روکنا ہے۔
وائٹ ہاؤس نے اپنے بیان میں کہنا تھا کہ یوکرین میں جاری جنگ کو ایک برس گذر جانے پرامریکا روس پر نئی پابندیاں عائد کرے گا۔
مزید کہا پابندیاں امریکا ایسے اداروں پر تعینات کرے، جو روسی صدر کی آمدن کا بڑا ذریعہ ہیں۔
دوسری جانب روسی صدر نے امریکا کے ساتھ ایٹمی ہتھیاروں کا معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نیو اسٹارٹ معاہدہ معطل کر رہے ہیں۔
روس کے اقدام پر امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ روس نے ایٹمی ہتھیاروں کے کنڑول بارے غیر ذمہ دارانہ فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ روس کا نیواسٹارٹ معاہدے میں شرکت کو معطل کرنا افسوسناک ہے اور ہم غور سے دیکھ رہے ہیں کہ روس کیا کرنا چاہتا ہے۔