وزیر خزانہ اسحاق ڈار ملک کے دیوالیہ ہونے اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں و پنشن سے متعلق افواہوں کو یکسر مسترد کردیا۔
اسلام آباد میں سینیٹ کی بزنس ایڈوائزری کمیٹی کا خصوصی اجلاس ہوا جس میں کفایت شعاری پالیسی کے لئے ارکان نے تجاویز پیش کیں۔
اس موقع پر اسحاق ڈار نے ملک کے ڈیفالٹ ہونے کی افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ معاشی مشکلات ہیں لیکن ڈیفالٹ کاکوئی خطرہ نہیں، مؤثر پالیسیوں کی بدولت مشکلات پر قابو پالیں گے.
وزیر خزانہ نے کہا کہ قوم کو اخراجات پر قابو پانے کی ضرورت ہے، قوم کو بے جا اخراجات سے بچنا ہوگا۔
دوسری جانب ایک ٹویٹ میں اسحاق ڈار نے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں اور پینشن رکنے کی افواہیں کو بھی مسترد کردیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جعلی خبریں قومی مفاد کو نقصان پہنچاتی ہیں، مہربانی کریں ایسی خبریں پھیلانے سے اجتناب کریں اور مہربانی کریں ایسی خبریں پھیلانے سے اجتناب کریں۔
فنانس ڈویژن کی جانب سے بھی جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ سرکاری ملازمین کی پنشن اور تنخواہ روکنے سے متعلق افواہیں سراسر غلط ہیں، فنانس ڈویژن کی طرف سے ایسی کوئی ہدایات نہیں دی گئیں۔
فنانس ڈویژن نے کہا کہ اے جی پی آر نے تصدیق کی ہے کہ تنخواہ اور پنشن کی ادائیگیوں سے متعلق کارروائی مکمل ہو چکی ہے اور یہ وقت پر ادا کر دی جائے گی۔ مزید یہ کہ دیگر ادائیگیوں پر معمول کے مطابق کارروائی کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ میڈیا پر ایسی خبریں گردش کر رہی تھیں کہ طویل معاشی و مالی مشکلات کے تناظر میں وزارت خزانہ نے اے جی پی آر کو ہدایت کی کہ وہ اگلے احکامات تک وفاقی وزارتوں، ڈویژنوں اور منسلک محکموں کے تمام بلوں کو کلیئر کرنے سے روک دیں۔