پاکستان سپرلیگ 8 کے بقیہ میچز لاہور اور راولپنڈی میں ہوں گے یا انھیں کراچی منتقل کردیا جائےگا، پنجاب کی نگراں حکومت اور پاکستان کرکٹ بورڈ میں ڈیڈ لاک برقرار ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ پی ایس ایل اخراجات کی مد میں پنجاب حکومت کو کسی قسم کی رقم کی ادائیگی نہ کرنے پر قائم ہے۔ پی سی بی کا مؤقف ہے کہ پی ایس ایل کی سکیورٹی حکومت کی ذمہ داری ہے اسے ہی ہورا کرنا ہے۔
ذرائع پی سی بی کہنا ہے کہ وزیر اعظم کے نوٹس لینے پر ہی پنجاب میں میچز یقینی ہوسکتے ہیں۔
نگراں وزیراعلیٰ محسن نقوی کی زیرصدارت کابینہ کا اجلاس ہوا۔ جس میں فیصلہ کیا گیا کہ پی ایس ایل کیلئے50 فیصد رقم ادا کی جائے گی اور 25 کروڑ کی رقم پی سی بی ادا کرے۔
پنجاب کابینہ کی پیشکش پر پی سی بی حکام نے بھی مشاورت کی تھی، جس کے بعد اس حوالے سے جلد بریک تھرو ہونے کا امکان تھا لیکن ابھی تک قابل قدر پیش رفت سامنے نہیں اۤئی۔
گزشتہ روز پاکستان سپرلیگ کے مالی امور پر پنجاب کی نگراں حکومت اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے درمیان مذاکرات کا دور بے نتیجہ ختم ہوگیا تھا۔
گزشتہ روز ہونے والے مذاکرات کے بعد یہ بات سامنے اۤئی تھی کہ نجم سیٹھی نے نگراں وزرا کو پی ایس ایل میچزکی مد میں 700 ملین ٹیکس ادا کرنے کا بتاتے ہوئے کہا تھا کہ میچز کےانعقادیقینی بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے، پی سی بی سیکیورٹی کی مد میں ایک روپیہ بھی نہیں دے گا، پی سی بی میچزکراچی منتقل کرنے کو تیار ہے۔
گزشتہ روز ہی نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نےلاہور میں میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ صوبے میں امن وامان کی صورتحال کو ہر حال میں بحال رکھنا ہے اور پاکستان سپرلیگ کی سیکیورٹی ہر صورت یقینی بنانا ہے۔
پی ایس ایل 8 کے بقیہ میچز کراچی منتقل کیے جانے کا امکان
انھوں نےکہا کہ پنجاب کی نگراں حکومت صاف و شفاف الیکشن کرانے کو تیار ہے۔ صوبہ میں اس وقت پی ایس ایل کے میچز چل رہے ہیں، کرکٹ ایونٹ کے بعد سیاسی جماعتیں جتنی چاہیں تحاریک چلا لیں۔
دوسری جانب لیسکو نے لاہور میں ہونے والے پی ایس ایل 8 کے میچز کیلئے تیاری مکمل کرلی ہے۔ قذافی اسٹیڈیم اور اس کے اطراف میچز کے اوقات میں لوڈشیڈنگ نہیں کی جائیگی۔
لیسکو حکام کے مطابق قذافی اسٹیڈیم کو دو گرڈ اسٹیشنز سے بجلی فراہم کی جائیگی، اسٹیڈیم کے اطراف اور پارکنگ ایریا میں بھی لوڈشیڈنگ نہیں کی جائیگی۔
لیسکو چیف محمد امین سمیت آپریشنل افسران میچز کے دوران بلا تعطل بجلی فراہمی کی مانیٹرنگ کرینگے۔