پی آئی آئی کراچی کے اراکین قومی اسمبلی نے استعفوں کی منظوری کے خلاف سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔
لاہور کے بعد کراچی میں بھی تحریک انصاف کے 9 اراکین قومی اسمبلی نے اپنے استعفوں کی منظوری کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔
پی ٹی آئی کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ کراچی کے 16 مارچ کو ہونے والے ضمنی الیکشن کو روکا جائے، ضمنی الیکشن کے انعقاد کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔
تحریک انصاف کراچی کے اراکین قومی اسمبلی نے درخواست میں مؤقف پیش کیا کہ درخواست گزاروں کی قومی اسمبلی کی نشستیں بحال کی جائیں، لاہورہائی کورٹ نے تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی کے استعفی منظورکرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔
سندھ ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا کہ تمام اراکین اسمبلی کو ان کی نشستوں پر بحال کردیا ہے، لاہورہائیکورٹ نے ضمنی الیکشن روکنے کا بھی حکم دیا ہے، لاہورہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد کراچی میں ضمنی الیکشن کا جواز نہیں۔
تحریکِ انصاف کے درخواست گزاروں میں آفتاب صدیقی، سیف الرحمان خان، فہیم خان، عطا اللہ خان، آفتاب جہانگیر اور دیگر شامل ہیں۔
بعدازاں میڈیا سے گفتگو میں آفتاب صدیقی اور فہیم خان نے کہا ہمارے اراکین کے استعفے کی منظوری غیر قانونی ہے، اسپیکر نے ہمیشہ منظوری سے منع کیا، جب ہم نے کہا اسمبلی آنا چاہتے ہیں تو استعفے فوری منظور کرلیا گیا۔
پی ٹی آئی کے وکیل ایڈووکیٹ شہاب امام نے کہاکہ اسپیکر نے تمام استعفے اجتماعی منظور کیے، قواعد کے مطابق ہر رکن کو انفرادی طلب کرکے استعفیٰ منظور کیا جاتا ہے، اسپیکر اور الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کو لاہور ہائیکورٹ معطل کردیا ہے، لاہور ہائیکورٹ کی ہدایت پر ہی متعلقہ ہائیکورٹ سے رجوع کیا ہے۔
پی ٹی آئی اراکین کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن جانبدانہ رویہ اختیارکررہا ہے، ہم اپنا مینڈیٹ واپس لے کر آئیں گے۔