پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ اور حال ہی میں پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرنےوالے چوہدری پرویز الہٰی نے کہا ہے کہ مریم نواز کی سربراہی میں مسلم لیگ (ن) ایک مرتبہ پھر عدلیہ پر حملہ آور ہے
پاکستان تحریک انصاف کے سابق ارکان قومی اسمبلی سے بات چیت کرتےہوئے چوہدری پرویز الہٰی نےکہا کہ عمران خان کی قیادت میں عدلیہ پر آنچ نہیں آنے دیں گے اور نہ ہی قوم کوتقسیم ہونے دیں گے۔ مسلم لیگ (ن) ہمیشہ اپنی کمزوریوں کو چھپانے کیلئے اداروں کو متنازعہ بناتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ن لیگ عوام پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کرتی ہے، ان کے دور میں مسنگ پرسن کے کیس دوبارہ شروع ہوگئے ہیں جو لمحہ فکریہ ہے۔ 18 دن سے لا پتہ سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی کی بازیابی کیلئے ہم سب دعا گو ہیں۔ اعلیٰ عدلیہ سے بھی درخواست ہے کہ وہ ان کی بازیابی کے احکامات صادر فرمائیں۔
پنجاب اور خیبرپختون خوا میں ضمنی الیکشن کے معاملے پر سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ گورنر اور الیکشن کمیشن دونوں اپنے اختیارات سے بھاگ رہے ہیں، اگر یہ الیکشن کی تاریخ کا اعلان نہیں کر سکتے تو پھر بتایا جائے کہ الیکشن کا اعلان کون کرے گا، دونوں صوبوں کی اسمبلیاں تحلیل ہونے کے بعد اب الیکشن کرائے جائیں، عوام جو فیصلہ کرتے ہیں وہی درست ہوتا ہے۔
پنجاب کی نگراں حکومت پر تنقید کرتےہوئے پرویز الہٰی نے کہا کہ جعلی مقدمے درج کروانا اور تقرر و تبادلے نگراں حکومت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتے۔
حکمراں اتحاد پر تنقید کرتےہوئے سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پی ڈی ایم کی حکومت نے ملک کا دیوالیہ نکال دیا ہے، وفاقی حکومت کی نا اہلی سے ملک اس وقت شدید سیاسی و معاشی بحران کا شکار ہے۔
چوہدری پرویزالہٰی سے تحریک انصاف کے جن ارکان اور رہنماؤں نے ملاقات کی ان میں رانا شہباز احمد خان، صدف بٹ، تنویر بٹ، رائے قاسم مشتاق کھرل ایڈووکیٹ، رائے خادم حسین کھرل ایڈووکیٹ، آصف علی بھٹی ایڈووکیٹ، مبشر نثار جٹ ایڈووکیٹ، رانا اعجاز، ملک ناصر عباس ایڈووکیٹ، احسن خان، مس رابیل خان، رائے شجر عباس ایڈووکیٹ، چوھدری عبدالمجید ایڈووکیٹ اور عبدالرشید بوٹی شامل تھے۔