کراچی کے علاقے گلشن اقبال کے نجی اسپتال میں غلط ادویات اور ڈاکٹرز کی مبینہ ناتجربہ کاری سے 15 ماہ کا ذوہان جان کی بازی ہار گیا۔
والد فرحان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز کےخلاف مقدمہ اندراج کرنے کی درخواست دینے کے باوجود دو روز گزرنے کے بعد بھی مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔
والد نے بتایا کہ ذوہان کو اُلٹی ہونے پراسپتال لے کرآیا تو چلڈرن اسپتال میں بچوں کے امراض کا کوئی ڈاکٹر موجود نہیں تھا، پہلے ڈاکٹرنے مجھ سے اور اس کے بعد خود دوائیاں منگوائی۔
والد نے الزام عائد کیا کہ ذوہان کومتعدد ڈرپس اورانجکشن لگائے گئے، ڈاکٹروں کی وجہ سے میرا بچہ فوت ہوگیا۔
والد فرحان نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ڈاکٹرز کے خلاف قانونی کارروائی اور انصاف چاہتا ہوں ، اس حوالے سے پولیس کو ادویات کی پرچیاں اوردیگر ویڈیوز فراہم کردی گئی ہیں۔
مذکورہ واقعے کے حوالے سے ایس ایچ او گلشن اقبال کا کہنا ہے کہ معاملہ ہیلتھ کیئرکمیشن کوبھیجا گیا ہے، چھان بین کے بعد قانونی کارروائی ممکن ہوسکے گی۔