وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے ) نے سوشل میڈیا کمپین کیخلاف اداکارہ کبریٰ خان اور مہوش حیات کی درخواستوں پرسندھ ہائیکورٹ میں پیشرفت رپورٹ جمع کروا دی۔
آج کی سماعت میں مہوش حیات کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایف آئی اے نے ابھی تک سوشل میڈیا سے نامناسب مواد نہیں ہٹایا نا ہی اس حوالے سے کوئی کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ایف آئی اے والے تو کہہ رہےہیں ہم کام کررہے ہیں ، اورپیشرفت رپورٹ بھی جمع کرائی گئی ہے۔
ایف آئی اے کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ ایسے تمام اکاؤنٹس بلاک کرنے کیلئے معاملہ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو بھیج دیا گیا ہے۔
عدالت نے کیس کی سماعت 4 ہفتوں کے لیے ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے کو کام کرنے دیں۔
واضح رہے کہ اداکارہ کبریٰ خان اور مہوش حیات نے پاکستان آرمی کے ریٹائرڈ افسرمیجرعادل راجہ کی جانب سے وی لاگ میں سنگین الزامات عائد کیے جانے کے بعد سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔
سجل اور کبری خان کے بعد مہوش حیات کا عادل راجا کو سخت جواب
برطانیہ میں مقیم پاک فوج کے ریٹائرڈ میجر عادل راجہ پاکستان تحریک انصاف کے حامی ہیں جو اس سے قبل سابق آرمی چیف جنرل قمر باجوہ اور سابق آئی ایس آئی چیف جنرل فیض حمید کے خلاف انتہائی سنگین نوعیت کے الزامات عائد کرچکے ہیں ۔ عادل راجہ نےحال ہی میں یوٹیوب پر آئی ایس آئی کے کئی حاضر سروس افسران سمیت 4 پاکستانی اداکاراؤں کے نام نہ لیتے ہوئے ان کے ناموں کے ابتدائی حروف بتاتے ہوئے سنگین نوعیت کے الزامات عائد کیے۔
عدالت کا مہوش حیات کے خلاف سوشل میڈیا پر موجود مواد ہٹانے کا حکم
گو عادل راجہ نے واضح نام نہیں لیے تھے تاہم اس ویڈیو کے بعد سوشل میڈیا پر ماہرہ خان، کبری خان ، سجل علی اور مہوش حیات کے نام گردش کرنے لگے اور اداکاراؤں کے خلاف نفرت آمیز ٹویٹس دیکھنے میں آئیں جس پرانہوں نے اپنے خلاف سوشل میڈیا پرپوسٹ کیا جانے والا قابل اعتراض مواد ہٹانے کیلئے عدالت سے رجوع کیا۔