جنوبی کوریا کی شرحِ افزائش گزشتہ سال کی نسبت کم ترین سطح پرآگئی ہے، جس نے حکام کو تشویش میں مبتلا کردیا۔
روئٹرز کے مطابق جنوبی کوریا کا شمار دنیا کے ان چند ممالک میں ہونے لگا ہے جہاں شرحِ پیدائش انتہائی کم ہے، جبکہ اس خطے میں واقع دیگر ممالک شرح پیدائش کم ہے۔
جاری کردہ سرکاری اعداد و شمارسے معلوم ہوتا ہے کہ جنوبی کوریا میں سن 2022 میں شرح پیدائش 0.78 تک گرگئی ، جو ایک برس پہلے 0.81 ریکارڈ کی گئی تھی۔
موجودہ حالات کے مطابق جنوبی کوریا میں ہرخاتون کو بچے پیدا کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے جس کے باعث ملک میں شرح پیدائش کم ترین ریکارڈ کی گئی ہے۔
حکومت کی جانب سے شرح پیدائش میں اضافے کے لیے ہر سال اربوں ڈالرز خرچ کرنے کے باوجود بھی کوئی مثبت نتائج سامنے نہیں آئے۔