روسی صدر پیوٹن کی چینی کے اعلی سفارت کار وانگ پی سے ملاقات کے دوران عالمی بحرانوں کا جواب دینے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان روس چین کا عالمی بحرانوں کا جواب دینے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔
پیوٹن کا کہنا تھا دو قطبی نظام کے خاتمے کے بعد عالمی تعلقات زیادہ خطرناک ہوگئے ہیں اور باہمی تجارت 200 ارب ڈالر سالانہ تک پہنچائی جائے گی۔
چینی سفارتکار نے کہا چین اور روس کے تعلقات نے پیچیدہ بین الاقوامی صورتحال کا مقابلہ کیا، چین روس تعلقات میں کسی تیسرے فریق کا دباؤ قبول نہیں کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ہی روس نے امریکا کے ساتھ ایٹمی ہتھیاروں کا معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کردیا کیا تھا۔
روسی صدر پیوٹن کا اپنے بیان میں کہناتھا کہ نیو اسٹارٹ معاہدہ معطل کر رہے ہیں اور یہ فیصلہ ہمیں امریکا کی روس کے خلاف جارحانہ سرگرمیوں کی وجہ سے فیصلہ کرنا پڑا ہے۔