پنجاب حکومت کے مطابق پی ٹی آئی کے 81 افراد نے گرفتاری دی جنہیں کوٹ لکھپت جیل میں رکھا گیا ہے، گرفتار افراد کی گنتی کرکے رپورٹ حکومت کو بجھوادی ہے۔
ایک بیان میں وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر کا کہنا ہے کہ انتظامات کے برعکس پی ٹی آئی کے بہت کم افراد نے گرفتاری دی، 3 ایم پی او کے تحت گرفتار افراد کو 3 ماہ تک حراست میں رکھا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جیل بھرو تحریک میں گرفتار لوگوں کا پختونخوا جیلوں میں مرغ پلاؤ سے تواضع کا اعلان
عامر میر نے کہا کہ پی ایس ایل کی وجہ سے دفعہ 144نافذ کی گئی، کچھ لوگ قیدی وین میں بیٹھنے کے بعد اتر گئے، آج پولیس کی کافی گاڑیاں خالی واپس گئی ہیں، اگر مزید لوگ گرفتاریاں دیں گے تو گرفتار کرلیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس کے پاس لاہورکی جیلوں میں جگہ نہیں، جہاں جگہ ملے گی قیدیوں کو پہنچا دیں گے۔
واضح رہے کہ جیل بھرو تحریک کا آغاز لاہورمیں چیئرنگ کراس سے ہوچکا ہے، پی ٹی آئی کی جیل بھرو تحریک میں گرفتار کارکنوں کا قافلہ کیمپ جیل پہنچا، لیکن جیل کے دروازے نہ کھولے جانے پر قیدیوں کو کوٹ لکھپت جیل روانہ کردیا گیا۔
پی ٹی آئی کے نائب صدر شاہ محمود قریشی گرفتاری دینے کی کوشش میں زبردستی اسد عمر، اعظم سواتی، عمر سرفراز چیمہ اور دیگر کے ہمراہ قیدیوں کی گاڑی میں بیٹھ گئے، جنہیں کیمپ جیل منتقل کردیا گیا۔