پاکستان تحریک انصاف کی جیل بھرو تحریک سے نمٹنے کے لئے پنجاب حکومت نے حکمت عملی طے کرلی۔
پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو متحرک کردیا گیا۔
لاہور کی جیلوں میں گنجائش نہ ہونے پر پی ٹی آئی ارکان کو میانوالی اور ڈی جی خان منتقل کرنے کا امکان ہے۔
پنجاب حکومت کے مطابق گرفتاری دینے والوں کا کرمنل ریکارڈ بھی چیک کیا جائے گا۔
پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ گرفتار شدگان کے ٹیکس اور بینک ریکارڈ کی جانچ کی جائے گی، بدعنوانی یا کرمنل کیس میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
گزشتہ روز نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں چیف سیکرٹری اور انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں پی ٹی آئی کی جیل بھرو تحریک پر مشاورت کی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ پی ٹی آئی کارکن اور رہنما قانون کے خلاف جائیں تو گرفتار کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے 22 فروری بروز بدھ سے جیل بھرو تحریک شروع کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا حکومت ہمیں جیلوں میں ڈالنے سے ڈرا رہی ہے، جب ہم جیل بھرو تحریک شروع کریں گے تو ان کے پاس جیلوں میں جگہ کم پڑ جائے گی۔