روس نے امریکا کے ساتھ ایٹمی ہتھیاروں کا معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
صدر ویلادیمیر پیوٹن نے کہا کہ نیو اسٹارٹ معاہدہ معطل کر رہے ہیں امریکا کی روس کے خلاف جارحانہ سرگرمیوں کی وجہ سے فیصلہ کرنا پڑا ہے۔
پارلیمنٹ سے خطاب میں روسی صدرنے کہا روسی کمپنی روزاٹام ایٹمی تجربات کے لیے اپنی تیاری جاری رکھے۔
واضح رہے کہ نیواسٹارٹ معاہدہ روس امریکا کے جوہری ہتھیاروں کی تعداد محدود کرتا ہے۔
دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے روسی صدر کے اعلان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ روس نے ایٹمی ہتھیاروں کے کنڑول بارے غیر ذمہ دارانہ فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ روس کا نیواسٹارٹ معاہدے میں شرکت کو معطل کرنا افسوسناک ہے اور ہم غور سے دیکھ رہے ہیں کہ روس کیا کرنا چاہتا ہے، دنیا توقع کرتی ہے کہ دو بڑی ایٹمی طاقتیں ذمہ داری سے کام کریں گی۔
انٹونی بلنکن نے مزید کہا کہ ایران کو ایٹمی ہتھیار حاصل نہیں کرنے دیں گے اور امریکا اور اسرائیل مل کرایران کو روکنے کے لیے پرعزم ہیں، مذاکرات میں شامل ہونا ہے یا نہیں فیصلہ ایران نے کرنا ہے۔
نیٹو کے سیکریٹری جنرل جنیز اسٹولن برگ نے کہا ہے کہ روسی صدر ایٹمی ہتھیاروں کے معاہدے میں شرکت کی معطلی کا فیصلہ واپس لیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پیوٹن کے فیصلے نے دنیا کو ایٹمی ہتھیاروں کے بارے میں خطرناک جگہ بنا دیا ہے، زیادہ یا کم ایٹمی ہتھیاروں کا کنٹرول دنیا کو مزید خطرناک بنا دیتا ہے۔