سندھ ہائی کورٹ نے ایم کیوایم مرکز نائن زیرو سے دھماکا خیزمواد کی برآمدگی کیس میں اے ٹی سی سے مقدمے کا ریکارڈ طلب کرلیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں ایم کیو ایم کے سابقہ مرکز نائن زیرو سے دھماکا خیز مواد کی برآمدگی کے کیس میں اے ٹی سی سے ایم کیوایم کارکنوں بریت کے خلاف سرکارکی اپیل کی سماعت ہوئی۔
پروسیکیوٹر نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ 11 مارچ 2016 کو رینجرز نے متحدہ مرکز اور خورشید میموریل ہال پر چھاپا مارا تھا، ملزمان سے رائفل گرنیڈ اور خطرناک اسلحہ برآمد کیا تھا، ملزمان کو بھی خورشید میموریل ہال اور ایم اے ہاسٹل سے گرفتار کیا تھا۔
پروسیکیوٹر نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزمان کے خلاف ٹھوس شواہد ہونے کے باوجود اے ٹی سی نے بری کردیا، ملزمان کی بریت کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔
سندھ ہائی کورٹ نے اے ٹی سی سے مقدمے کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔
پروسیکیوشن نے ایم کیوایم کے 12 کارکنوں کی بریت کو چیلنج کیا تھا، کارکنوں میں فیضان، نعیم گڈو، ساجد عرف جاپانی، نعمان عرفان مانو، محمدآصف، زبیر برگر، رضوان علی، توفیق، سید ممتاز، وجہیہ الرحمٰن، محمد فیضان عرف اسامہ اور دیگر شامل ہیں۔