خیبر پختونخوا اور پنجاب اسمبلیوں کے عام انتخابات کے معاملے پر الیکشن کمیشن نے اٹارنی جنرل اور آٸینی ماہرین کو مشاورت کے لئے کل طلب کرلیا۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت اہم مشاورتی اجلاس ہوا، جس میں الیکشن کمیشن کے ممبران، سکربٹری الیکشن کمیشن اور لاء ونگ کے نماٸندے شریک ہوئے۔
الیکشن کمیشن اجلاس کا اعلامیہ بھی جاری کر دیا گیا جس کے مطابق اجلاس میں الیکشن کمیشن نے فیصلہ کیا کہ الیکشن کمیشن آئین اور قانون کے مطابق بغیر کسی دباؤ کے فیصلہ کرتا رہا ہے اور کرتا رہے گا، الیکشن کمیشن ہر وقت آئین اور قانون کے تحت 90 دن میں الیکشن کروانے کے لئے تیار رہتا ہے۔
اعلامیے کے مطابق آئین اور قانون میں کہیں بھی نہیں لکھا کہ الیکشن کی تاریخ کمیشن دے گا، وہ مجاز اتھارٹی کی طرف سے تاریخ مقرر کرنے کے بعد فوراً الیکشن شیڈول دے کر الیکشن کروانے کا پابند ہے۔
اعلامیے کے مطابق صدر پاکستان کی طرف سے تاریخ مقرر کرنے کے بعد آج کمیشن کے اجلاس میں اس پر تفیصلاً غور کیا گیا اور اٹارنی جنرل آف پاکستان اور دیگر قانونی ماہرین سے مزید رہنمائی لینے کا فیصلہ کیا گیا۔
اٹارنی جنرل آف پاکستان کو کل اجلاس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے اور مشاورت کے لئے 2 آئینی ماہرین کا انتخاب کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے 9 اپریل کو کے پی اور پنجاب کی اسمبلیوں کے عام انتخابات کروانے کا حکم دیا تھا۔