ترکیہ اور شام کے سرحدی علاقے میں پیر کو ایک بار پھر 6.3 شدت کے زلزلے نے تباہی مچا دی۔
روئٹرز کے دو عینی شاہدین نے وسطی انطاکیہ میں ایک شدید زلزلہ اور عمارتوں کو مزید نقصان پہنچنے کی اطلاع دی۔
رائٹرز کے نامہ نگاروں نے بتایا کہ زلزلے کے جھٹکے مصر اور لبنان میں بھی محسوس کئے گئے۔
یورپی میڈیٹیرینین سیسمولوجیکل سینٹر (EMSC) کا کہنا ہے کہ زلزلہ 2 کلومیٹر (1.2 میل) کی گہرائی میں آیا۔
دیگر عینی شاہدین نے بتایا کہ تازہ ترین زلزلے کے بعد ترکیہ کی امدادی ٹیمیں ادھر ادھر بھاگ رہی ہیں، لوگوں کو چیک کر رہی ہے کہ کوئی نقصان نہیں ہوا۔
ایک رہائشی مونا العمر نے بتایا کہ جب زلزلہ آیا تو وہ وسطی انطاکیہ کے ایک پارک میں خیمے میں تھیں۔
”میں نے سوچا کہ میرے پیروں تلے زمین پھٹ جائے گی۔“
انہوں نے اپنے 7 سالہ بیٹے کو بازوؤں میں پکڑ کر روتے ہوئے پوچھا، ”کیا ایک اور آفٹر شاک آنے والا ہے؟“
چھ فروری کو آنے والے دو بڑے زلزلوں نے پڑوسی ملک شام کو بھی ہلا کر رکھ دیا تھا، ایک ملین سے زیادہ لوگ بے گھر ہوئے اور دونوں ممالک میں 46 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔