وزیرداخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ عارف علوی آئین کی حد میں رہیں، اور صدر کے دفتر کو بلیک میلنگ کا اڈہ نہ بنائیں۔
صدر مملکت عارف علوی کی جانب سے انتخابات کی تاریخ دینے کی قیاس آرائیوں پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ صدر عارف علوی ”آ بیل مجھے مار“ والے کام نہ کریں، آئین کی حد میں رہیں، اور صدر کے دفتر کو بلیک میلنگ کا اڈہ نہ بنائیں۔
الیکشن کمیشن کا صدر کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ
راناثنااللہ نے کہا کہ صدر مملکت کا الیکشن کی تاریخ دینے سے کوئی لینا دینا نہیں، عارف علوی خوامخواہ ٹانگ نہ اڑائیں، وہ الیکشن کمیشن کو غیر آئینی احکامات پر مجبور نہیں کرسکتے، الیکشن کمیشن آپ کا غلام نہیں کہ جو آپ کہیں وہ مانے۔
وفاقی وزیرداخلہ کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان نے معیشت، خارجہ تعلقات اور قومی مفادات کو شدید نقصان پہنچایا، اور اب وہ ریاستی سربراہ کے منصب کوسازش کیلئے استعمال کر رہے ہیں۔
وزیراطلاعات مریم اورنگزیب کا ردعمل
دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ الیکشن کمشن پر دباؤ ڈال کر غیر آئینی طور پر الیکشن کی تاریخ لینے کی کوشش ہو رہی ہے، صدر عارف علوی نے آئین کو ٹھوکر ماری تو وہ صدر نہیں رہیں اور آئین شکنی پر انہیں آرٹیکل 6 کا سامنا کرنا ہو گا۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ عارف علوی صدر بنیں عمران خان کی کٹھ پتلی نہ بنیں، وفاداری آئین سے ہونی چاہیے، وہ پہلے ہی قومی اسمبلی تحلیل کرکے آئین شکنی کر چکے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کی تشریح کے مطابق صدر کا عہدہ علامتی ہے، سپریم کورٹ کے مطابق کسی ایک سیاسی جماعت کے ساتھ ساز باز صدر کے منصب اور حلف کی خلاف ورزی ہے۔