الیکشن کمیشن نے پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلی کے انتخابات کے معاملے پر صدر مملکت عارف علوی کے مشاورتی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیرصدارت الیکشن کمیشن میں پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلی کے انتخابات کے معاملے پر ایوان صدر میں مشاورت کے حوالے سے اجلاس ہوا، جس میں ایوان صدر میں ہونے والے اجلاس میں شرکت نہ کرنے پر غور کیا گیا۔
ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا کہ الیکشن کمیشن 19 فروری کو اپنا مؤقف صدر پاکستان کو دے چکا ہے، الیکشن کمیشن کا اب بھی وہی 19 فروری والا مؤقف ہے، انتخابات کا معاملہ مختلف عدالتی فورمز پر زیرالتوا ہے۔
مزید پڑھیں: صدر پاکستان کی چیف الیکشن کمشنر کو انتخابات سے متعلق اجلاس کی دعوت
ترجمان نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن ابھی صدارتی آفس کے مشاورتی عمل کا حصہ نہیں بن سکتا، ایوان صدر کے اجلاس میں الیکشن کمیشن کے حکام شریک نہیں ہوں گے۔
الیکشن کمیشن نے آج ہونے والے مشاورتی اجلاس کے فیصلے سے ایوان صدر کو آگاہ کر دیا ہے۔
سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید کی جانب سے ایوان صدر کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نے 18 اور 19 فروری کو اپنے دو خطوط میں حقائق واضع کیے ہیں، الیکشن کمیشن نے اس معاملے پر آج اجلاس کیا، الیکشن کے معاملات عدالتوں میں زیر التواء ہیں، الیکشن کمیشن ایوان صدر میں اجلاس میں شرکت نہیں کر سکتا۔
مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن کا صدر عارف علوی کو جوابی خط، بے حسی کے الفاظ پر تحفظات
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے گزشتہ روز خط میں ایوان صدر کی جانب سے طلب کردہ اجلاس میں شرکت سے معذرت کی تھی۔
گزشتہ روز خط میں کہا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن ازخود انتخاب کی تاریخ مقرر نہیں کرسکتا، آئین کے تحت صوبوں میں انتخابات سے متعلق صرف گورنرز سے مشاورت کی جا سکتی ہے، صوبائی اسمبلی کا پول ڈے گورنر دے گا، الیکشن کمیشن صدر کے ساتھ مشاورت میں شریک نہیں ہوسکتا۔
اس سے قبل صدر مملکت عارف علوی نے پنجاب اور کے پی میں انتخابات کے معاملے پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کو خط لکھ کر ہنگامی مشاورت کے لئے ایوان صدر بلایا تھا جسے الیکشن کمیشن نے مسترد کردیا تھا۔
مزید پڑھیں: انتخابات کی تاریخ پر صدر کے ساتھ مشاورت سے الیکشن کمیشن کی معذرت
الیکشن کمیشن نے صدر کو دیے گئے جوابی خط میں کہا کہ الیکشن کمیشن اپنی آئینی اور قانونی ذمہ داری سے آگاہ ہے، گورنر خیبرپختونخوا اورپنجاب نے ابھی تک عام انتخابات کی تاریخ نہیں دی، گورنرپنجاب نے کہا کہ وہ معاملے پر لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے سے متعلق قانونی راستہ اختیار کریں گے۔