لاہور ہائیکورٹ نے عدلیہ کو متنازعہ بنانے پر وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کر دی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عابد عزیز نے شیخ شاہد رانا ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کو فریق بنایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: مریم نواز، رانا ثنا اللہ اور فضل الرحمان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست خارج
دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ رانا ثناء اللہ نے لائیو پریس کانفرنس کر کے سابق وزیراعلیٰ پرویز الہی اور صدر سپریم کورٹ بار کی آڈیو لیک کی، رانا ثناء اللہ نے آڈیو لیک کر کے عدلیہ کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی۔
درخواست میں کہا گیا کہ وکیل اور کلائنٹ کی پرائیویسی کو متاثر کر کے قانونی حلقوں کو ہیجان میں مبتلا کیا، غیر آئینی اقدام کرنے اور عدلیہ کو متنازعہ بنانے کی کوشش کرنے پر رانا ثناءاللہ کےخلاف توہین عدالت کی کاروائی کی جائے۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ: رانا ثنا اللہ کی پریس کانفرنس اور ٹاک شو میں کی ہوئی گفتگو کی تفصیلات طلب
عدالت نے ریمارکس دئیے کہ سپریم کورٹ اس مسئلہ کو دیکھ رہی ہے، کیا اس کی فرانزک رپورٹ ساتھ لگائی ہے، آپ کا کیا تعلق ہے اس سے معاملے سے ہم اس کو سنبھال لیں گئے۔
درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ میرا کلائنٹ اور کوئی جج فون نہیں کر سکتا۔
بعدازاں عدالت نے درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کر دیا۔