Aaj Logo

اپ ڈیٹ 20 فروری 2023 09:14am

کلرکہار کے پہاڑوں میں بریک فیل ہونے سے ہولناک حادثہ، اموات کی تعداد 14 ہوگئی

چکوال میں کلر کہار کے قریب بس حادثے میں جاں بحق افراد کی تعداد 14ہوگئی جبکہ 60 سے زائد افراد زخمی ہیں۔

افسوسناک حادثہ چکوال میں پیش آیا، جہاں کلرکہار کے قریب اسلام آباد سے لاہور جانے والی باراتیوں کی بس بریک فیل ہونے کے باعث حفاظتی دیوار توڑتی ہوئی مخالف سمت سے آنے والی 2 کاروں اور ایک سوزوکی پک اپ سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں گاڑیاں نزدیکی کھائی میں جا گریں۔

بس میں ایک ہی خاندان کے 86 لوگ سوار تھے، جن میں سے کسی کو بھی باہر نکلنے کا وقت نہ مل سکا اور نہ ہی تیز رفتاری کے باعث ڈرائیور گاڑی کو قابو کرسکا۔

حادثے کی اطلاع ملتے ہی علاقہ پولیس، موٹر وے پولیس، مقامی انتظامیہ، 1122 کے اہلکار اور امدادی اداروں کے رضا کار فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچے، جہنوں نے لاشوں اور 60 سے زائد زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا۔

حادثے میں اب تک جاں بحق افراد کی تعداد 14 ہوگئی جبکہ مرنے والوں میں 6 خواتین بھی شامل ہیں۔

ترجمان ریسکیو 1122 کے مطابق بیشتر زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے جنہیں کلرکہار کے ٹراما سینٹر منتقل کیا گیا جبکہ 3 پھنسے افراد کو بس کاٹ کر نکالا گیا۔

حادثے کا شکار ہونے والی بس اسلام آباد سے لاہور جا رہی تھی اور اس میں باراتی سوار تھے۔

ترجمان موٹروے پولیس کے مطابق اندھیرا ہونے کے باعث امدادی سرگرمیوں میں دشواری کا سامنا ہے تاہم ریسکیو 1122 اور موٹروے کے رضاکار امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔

وزیراعظم شہبازشریف کا بس حادثے پر افسوس کا اظہار

دوسری جانب وزیراعظم شہبازشریف نے بس حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بریک فیل ہونے سے حادثے پردلی دکھ ہے۔

وزیراعظم نے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہمی کرنے کی ہدایت کردی۔

کلر کہار بس حادثہ: نگراں وزیرِ اعلیٰ پنجاب کا اظہارِ افسوس

دوسری جانب نگراں وزیرِ اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کلر کہار بس حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے ایک بیان کے ذریعے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار بھی کیا ہے۔

نگراں وزیرِ اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ زخمی افراد کو علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں۔

پنجاب کے نگراں وزیرِ اعلیٰ محسن نقوی نے پولیس اور انتظامیہ سے حادثے کی رپورٹ بھی طلب کر لی ہے۔

Read Comments