تحریک انصاف کے مرکزی رہنما عثمان ڈار کو اینٹی کرپشن نے طلب کر لیا۔
اینٹی کرپشن پنجاب نے تحریک انصاف کے مرکزی رہنما عثمان ڈار کو طلب کرلیا ہے، جب کہ ان کے بھائیوں عامر ڈار اور عمر ڈار کو بھی طلب کیا گیا ہے۔
اینٹی کرپشن کے مطابق عثمان ڈار کا پی اے جاوید علی ان کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گیا ہے، اور جاوید علی نے 4 یوسیز میں 50 لاکھ کمیشن لینے پر بیان دیا تھا۔
حکام کے مطابق پولیس تھانہ رنگپورہ نے جاوید علی کے خلاف جعلی دستاویزات پر سرکاری نوکری لینے کے خلاف مقدمہ درج کرکے گرفتار کیا تھا، اور اس نے دوران حراست ٹھیکیداروں سے پیسے لے کر ڈار برادران کو دینے کا بیان دیا تھا۔
اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ عثمان ڈار اور ان کے بھائیوں سے ان کے ملازم کے دیئے گئے بیان پر وضاحت مانگی جائے گی، جس کے لئے تینوں بھائیوں کو 20 فروری صبح 11 بجے دفتر ڈپٹی ڈائریکٹر قلعہ پر طلب کیا گیا ہے۔
ایف آئی اے نے فرخ حبیب اور اعجاز الحق کو طلب کرلیا
واضح رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی کے رہنما فرخ حبیب کو ایف آئی اے فیصل آباد سرکل کی جانب سے طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا تھا، ایف آئی اے کے مطابق فرخ حبیب پر اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام ہے۔
اس حوالے سے ٹوئٹر پر جاری پیغام میں فرخ حبیب نے کہا کہ ”پہلے توہین عدالت کرکے فواد چوہدری کو اسلام آباد لے جانے سے روکنے پر ڈکیتی کا پرچہ درج کیا، اب ایف آئی اے کی جانب سے من گھڑت انکوائری کا نوٹس مل گیا ہے۔“
فرخ حبیب نے مزید لکھا کہ “شہباز شریف، رانا ثنا جتنی انتقامی کارروائیاں کرنی ہے کرلو، عمران خان کے ساتھ ڈٹ کھڑے ہیں اور حق سچ کی آواز بلند کرتے رہیں گے۔