Aaj Logo

اپ ڈیٹ 19 فروری 2023 03:32pm

شام میں اسرائیل کے حملے سے 5 افراد ہلاک، متعدد گھر تباہ

اسرائیلی فوج کی جانب سے شام کے دارالحکومت دمشق پر مبینہ طور پر میزائل داغے گئے جس کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک ہوگئے۔

شامی فوج کا کہنا ہے کہ حملے کے باعث شہر کے وسطی حصے میں 4 شہری اور ایک فوجی اہلکار ہلاک ہوگیا، جبکہ دمشق کے وسط میں کفر سوسہ نامی علاقہ گنجان آباد ہے، جہاں پر ایک وسیع سیکیورٹی کمپلیکس واقع ہے۔

اسی حوالے سے غیرملکی خبر رساں ادارے روئٹرز نے بتایا کہ واقعے سے متعلق اسرائیلی فوج سے رابطہ کیا، تو ان کی جواب دینے سے انکار کردیا۔

اسرائیل کا شام میں ہدف کیا ہے؟

اگرماضی میں دیکھا جائے، تو اسرائیل کی جانب سے شام میں متعدد بار حملے کیے جاچکے ہیں جس کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی تاہم جہاں حملے کیے جاتے ہیں ان اہداف کو ایران یا حزب اللہ سے منسلک کیا جاتا ہے۔

حال میں شام اور ترکیہ میں آنے والے کے باعث امدادی کارروائیاں جاری تھیں کہ اس دوران ہی حملہ کیا گیا ہے، جبکہ جس مقام کو نشانہ بنایا گیا وہاں شام کے سینیئر حکام رہائش پذیر ہیں اور وہاں عام شہری بھی رہتے ہیں۔

حملے میں کتنا نقصان ہوا؟

شامی حکام نے بتایا کہ حملے کے نتیجے میں مختلف گھروں کو نقصان پہنچا ہے، جبکہ شامی وزارت دفاع نے کہا کہ راکٹ حملہ گولان کی پہاڑیوں سے کیا گیا۔

گولان کی پہاڑیاں شام کا ایساعلاقہ ہے جس پر اسرائیل نے 1967 سے قبضہ کر رکھا ہے اورجسے1981 میں اپنے ساتھ ضم کرلیا تھا۔

”اب تک اسرائیل کا سب سے خطرناک حملہ تھا“ - رامی عبد الرحمان

اس کے علاوہ لندن میں موجود آبزرویٹری برائے ہیومن رائٹس کے مطابق مذکورہ حملے میں شہریوں سمیت 15 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

آبزرویٹری کے سربراہ رامی عبد الرحمان کا کہنا ہے کہ شام کے دارالحکومت پر ہونے والا حملہ اب تک اسرائیل کا سب سے خطرناک حملہ تھا۔

شامی فوج کے مطابق تقریبا ایک ماہ قبل اسرائیل نے دمشق کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کو بھی نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں دو فوجیوں سمیت چار افراد ہلاک ہوئے تھے۔

Read Comments