سپریم کورٹ کی جانب سے سی سی پی اولاہورغلام محمود ڈوگرکے تبادلہ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے ان کو بحال کیا تھا جن کی ایک آڈیو لیک ہوگئی ہے۔
مبینہ آڈیو لیک میں سنا جاسکتا ہے کہ یاسمین راشد غلام محمود ڈوگر سے عدالتی فیصلے کے حوالے سے اچھی خبر کے بارے میں معلوم کررہی ہیں اور انہیں بتارہی ہیں کہ خان صاحب کو اس حوالے سے تشویش ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما یاسمین راشد نے کہا کہ کوئی اچھی خبر بتائیں آرڈر ہوگئے، جس پر سی سی پی اولاہورغلام محمود ڈوگر نے کہا کہ نہیں ابھی تک نہیں ملے آرڈر، تو یاسمن راشد کہتی ہیں ارادہ کیا ہے۔
غلام محمود ڈوگر نے کہا کہ نہیں نہیں وہ تو سپریم کورٹ سے آرڈر ہونے ہیں وہ تو جیسے ہوں گے مل جائیں گے ہمارے بندے بیٹھے ہوئے ہیں، وہ ڈاک ساتھ جاتی ہےنہ جج صاحبان دستخط کرتے ہیں، جس کے جواب میں یاسمین راشد کہتی ہیں اچھا ہے۔
غلام محمود ڈوگر نے مزید کہا وہ کورٹ ٹائم پر تو نہیں کرتے کورٹ ٹائم کے بعد کرتے ہیں اس کے بعد یاسمین راشد نے کہا کہ اچھا وہ خان صاحب کافی کنسرن تھے، میری خبر کے مطابق ان کو ابھی تک نہیں ملے ہیں، توغلام محمود ڈوگر نے کہا کہ ابھی تک نہیں وہ آجائیں گے رات کو، ڈاک دستخط ہو کرآجاتی ہوتی ہے۔
یاسمین راشد نے غلام محمود ڈوگرسے پوچھا کہ رات خاموشی سے گذر جائی گی ہماری؟ ویسے ہی پوچھ رہی ہوں جس انہوں نے جواب دیا کے اللہ خیر کرے، تو یاسمین راشد کہتی ہیں میں نے مشکل سوال ڈال دیا آپ کے آتے ساتھ ہی، توغلام محمود ڈوگر کہتے ہیں اللہ تعالی کرم کرے۔
یاسمین راشد نے کہا کہ ایک خاتون کی آڈیو ٹیپ کی گئی میں انہیں کورٹ میں لے کر جاؤں گی جبکہ ڈوگر صاحب سے پوچھنا میرا حق بنتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈوگر صاحب کا واپس آکر جے آئی ٹی پر کام کرنا ضروری ہے میری آڈیو میں کوئی ایسی بات نہیں ہے نا ہی ہم کوئی بات چھپاتے ہیں۔
دوسری جانب وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ نے کہا کہ جب اداروں پر انگلیاں اٹھتی ہیں تو ہمیں دکھ ہوتا ہے غلام محمود ڈوگر نے لاہور میں ایک بیوہ کے پلاٹ پر قبضہ کرنے کی کوشش کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ آڈیو لیکس میں ان کی تمام باتیں سچ ثابت ہوگئی ہیں 72 گھنٹے ہوگئے آڈیو لیکس پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی چیف جسٹس کو آڈیو لیکس کا نوٹس لینا چاہیئے جبکہ بیوہ نے شہباز شریف کو شکایت کی، انکوائری ہوئی۔
عطا تارڑ نے کہا کہ انکوائری میں ثابت ہوا غلام محمود ڈوگر نے قبضے کی کوشش کی شہباز شریف نے غلام محمود ڈوگر کو کرپشن الزامات پر ہٹایا تھا پورے سسٹم کو ایک شخص کی وجہ سے سمجھوتا کرنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مونس الہیٰ اور ڈوگر نے لاہور میں زمینوں پر قبضہ کیا اور ثابت ہوا کہ غلام محمود ڈوگر نے قبضے کی کوشش کی۔
عطا تارڑ نے کہا کہ شہبازشریف نے لکھا کہ غلام محمود ڈوگرکو اعلی عہدے پر نہ رکھا جائے اور مونس الہی نے جو قبضے کئے اس میں کیا غلام محمود ڈوگر کی آنکھیں بند تھیں غلام محمود ڈوگر کو طاقتور لوگوں کی آشیرباد تھی۔