کاروبار کا آغاز کرنا ہو تو کچھ ایسا سوچیےجو سب سے منفرد ہو اور آپ کی پراڈکٹ دیکھنے والے اسے خریدنے پربھی مجور ہوجائیں۔ بھارتی شہرپونے میں ایک اسٹارٹ اپ کمپنی نے اسی خیال کو آگے بڑھاتے ہوئے انوکھی ایجاد کی ہے۔
پونے میں قائم اسٹارٹ اپ کمپنی ’آشایا‘ نے چپس کے پھینکے گئے ریپرزسے تیارکردہ ”دنیا کا پہلا ری سائیکل شدہ چشمہ“ تیار کیا ہے۔ کمپنی کے بانی انیش مالپانی نے ٹوئٹرپرٹرینڈی ری سائیکلڈ سن گلاسز سے متعلق صارفین کو بتایا۔
انیش ماپل کی جانب سے شیئرکردہ ویڈیومیں دکھایا گیا ہے کہ ان کی کمپنی کیا کرتی ہے اورملٹی لیئرڈ پلاسٹک (ایم ایل پی) سے چشمے بنانے کے پیچھے پوراعمل کیا ہے۔
انیش کے مطابق ان کی کمپنی میں نہ صرف چپس بلکہ ہر قسم کی چیزیں ری سائیکل کی جاتی ہیں جن میں چاکلیٹ کے ریپر، دودھ کے ڈبے اور بقیہ اہم پیکٹ شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کئی تہوں والا پلاسٹک تی سائیکل کرنا ناممکن سمجھا جاتا ہے، اسی لیے دنیا بھرمیں اسے ری سائیکل کرنے کی شرح صفر ہے، لیکن ہماری کمپنی نے پلاسٹک ری سائیکل کرکےکئی جھلیوں سے مواد نکالنے کا طریقہ نکال لیا ہے، جس ہائی کوالٹی مٹیریل میں تبدیل کر کے چشمے بنائے جاتے ہیں۔
برانڈ وِداؤٹ گلاسزسے متعلق انیش نے مزید بتایا کہ یہ سب سے پائیدار چشمے ہوں گے۔ سورج کی شعاعوں کو جذب کرنے کے باعث یہ بہت کارآمد، پائیداراورلچکدار ہیں اور آرام دہ ہیں۔
سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ خریدار چشمے پرلگے ہوئے کیوآرکوڈ کوسکین کرکے دیکھ سکتے ہیں یہ کتنے پیکٹس سے بنایا گیا اورپیکٹس کون جمع کر کے لایا تھا۔