وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالہیٰ اور ایک جج کی آڈیو ریلیز کردی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران رانا ثناء اللہ نے لیک آڈیو چلائی، آڈیو مکمل ہونے کے بعد انہوں نے کہا کہ پرویز الہیٰ بڑی دیدہ دلیری سے سپریم کورٹ کو مینیج کررہے ہیں، میں چیف جسٹس پاکستان سے گزارش کروں گا کہ اس آڈیو کا نوٹس لیں۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ کی مبینہ آڈیو لیک پر کہا کہ ایف آئی اے کو وزارت قانون سے آڈیو لیک کے معاملے پر رائے لینے کی ہدایت کی ہے، پرویز الہیٰ کے خلاف بادی النظر میں مقدمہ درج کرنا بنتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر چیف جسٹس پاکستان کو ہی نوٹس لینا چاہیے، بادی النظر میں مبینہ آڈیو میں پرویز الہیٰ کی آواز ہے، جب ثابت ہوجائےگا تو پرویز الہیٰ کو شامل تفتیش کیا جائے گا.
پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ مقدمہ درج کیا جائے اور پرویز الہیٰ کو گرفتار کرکے اس معاملے کی تحقیقات کی جائے، آڈیو کی فرانزک میں شواہد ان کے خلاف ملے تو مقدمہ درج ہوگا۔
وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ چوہدری پرویز الہیٰ کی آڈیو کا فرانزک ٹیسٹ کروایا جائے، اگر چیف جسٹس مناسب سمجھیں تو چوہدری پرویز الہیٰ کے خلاف کیس داخل کریں۔
رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ اگر یہ معاملہ مزید آگے بڑھتا ہے تو اس کو جوڈیشل کمیٹی کے پاس بھیجا جائے گا تاکہ عدلیہ کا ادارے کا احترام محفوظ رہے۔
انہوں نے کہا کہ درخواست ضمانت خارج ہونے بعد عدالت عمران خان کے خلاف کارروائی کرے، عمرانی ٹولے نے عدلیہ اور قانون کا مذاق بنایا ہوا ہے، عدلیہ کا احترام سب سے بڑھ کر ہے، پوری قوم دو دن سے تماشہ دیکھتی رہی ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ عدالت میں پیش ہونے کا وعدہ کرتے ہیں لیکن پیش نہیں ہوتے۔ ججز نے بار بار کہا عمران خان کے پیش ہونے تک ریلیف نہیں ملے گا، چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلا نے وعدہ کرکے بھی انہیں پیش نہیں کیا۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عدالت کے خلاف ایسا رویہ ناقابل قبول ہے، عدالت کو قانون کے حساب سے ڈیل کرنا چاہیے، ملک میں عدالتی سسٹم کا مذاق اڑایا جارہا ہے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پہلے ان لوگوں نے اسٹیبلشمنٹ کے کندھوں پر چڑھ کر ملک، قوم اور معیشت برباد کی اور اب سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کے خلاف ہرزہ سرائی شروع کی ہوئی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری بنتی ہے، میں حکومت کے سامنے رکھنے والا ہوں کہ اس سے زیادہ عمران خان کو باہر نہیں رکھنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس آڈیو میں ایک دوسری آواز بھی سنائی دے رہی ہے جو کہ ہم نے ریلیز نہیں کی، حکومت بھی ان آڈیوز کی فرانزک کرائے گی، فرزنزک ٹیسٹ کے بعد پرویز الہیٰ کی آواز سے میچ کیا جائے گا۔
احمد خان بھٹی اور فرح گوگی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دونوں کا موازنہ کیا جائے تو اھمد خان بھٹی نے پنجاب کو بڑی بے دردی سے لوٹا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فرح گوگی نے اپنے گھرمیں نوٹ گننے کی مشین لگائی ہوئی تھی تاکہ زیادہ وقت نہ لگے، یہ لوگ ڈالروں سے جہاز بھر کر ملک سے بھاگ گئے ہیں۔