پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما شہباز گل نے اداروں میں بغاوت پر اکسانے کے کیس میں بریت کی درخواست مسترد کر کے فرد جرم عائد کرنے کے فیصلے کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے سیشن کورٹ سے بریت کی درخواست مسترد کیے جانے کے خلاف شہباز گل کی درخواست پر سماعت کی۔
پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کی طرف سے ان کے وکیل شہریار طارق عدالت میں پیش ہوئے۔
شہباز گِل کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اسی نوعیت کے کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ سے ایک مقدمہ خارج کرنے کا حکم دیا جا چکا ہے۔
شہباز گِل کے وکیل کی طرف سے عدالت میں جمع کرائی گئی پیپر بک پر نمبرنگ نہ ہونے پر عدالت نے اظہارِ برہمی کیا ہے۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے برہم ہوتے ہوئے شہباز گِل کے وکیل سے کہا کہ اپنے کیس کو خود خراب نہ کریں، معاملہ کچھ اور ہے، آپ کسی اور معاملے پر فیصلوں کا حوالہ دے رہے ہیں۔
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ بھارتی عدالت کے حوالے کو چھوڑیں پہلے اپنی سپریم کورٹ کے ہی فیصلے دیکھ لیں، جسٹس آصف سعید کھوسہ کے متعدد فیصلے موجود ہیں۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے یہ بھی کہا کہ معذرت کے ساتھ مجھے کچھ پتہ نہیں چل رہا کہ آپ کہاں سے پڑھ رہے ہیں۔
عدالتِ عالیہ نے شہباز گِل کے وکیل کی استدعا پر کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی۔