کوئٹہ: رحیم زہری اور ان کی اہلیہ کے اغواء کے خلاف سیاسی جماعتوں و سول سوسائٹی نے لسبیلہ پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
جبری گمشدگی کا شکار بننے والے رحیم زہری کی والدہ نے لسبیلہ پریس کے سامنے اپنے بیٹے اور بہو راشدہ زہری کی بازیابی کے لیے بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاج میں شرکت کی۔
احتجاج کے دوران مظاہرین کا کہنا ہے کہ رحیم زہری اور ان کی اہلیہ کو لاپتہ کردیا گیا، لوگوں کو لاپتہ کرنا معمولی بن گیا ہے، سیاسی جماعتوں کی لاپتہ افراد کے معاملے پر خاموشی تشویشناک ہے۔
مظاہرین نے کہا کہ بلوچستان میں موجود ہر فرد کو لاپتہ افراد کے لئے آواز اٹھانی چاہئے اور اگر آج آپ لاپتہ افراد کے لئے نہیں بولیں گے تو کل آپ کو بھی اٹھایا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اب بلوچستان میں خواتین بھی محفوظ نہیں، ساحلی وسائل کے لوٹنے سمیت ہمارے نوجوانوں کو بھی لاپتہ کیا جا رہا ہے، مرحوم پرویز مشرف کے دور سے بلوچستان میں آپریشن جاری ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی بلوچستان کے علاقے لسبیلہ پریس کلب کے سامنے جبری گمشدگیوں کے خلاف اور زہری خاندان کی بازیابی کے لیے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا۔
مظاہرین نے رشیدہ اور ان کے شوہر محمد رحیم کی جبری گمشدگی کے خلاف مظاہرہ کیا تھا۔
احتجاجی مظاہرے کے شرکاء نے کہا کہ شنید میں آیا ہے رحیم زہری کی اہلیہ کو رہا کر دیا گیا ہے، البتہ رحیم زہری نے اگر کوئی جرم کیا ہے تو اس کو عدالتوں میں پیش کیا جائے۔