پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنماؤں نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کردیا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی اور پارٹی جنرل سیکرٹری اسد عمر نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب میں الیکشن کرانے کا حکم دیا جسے چار وز گزر چکے ہیں، عدالتی حکم کے چار دن بعد الیکشن کمیشن وفد نے گورنر پنجاب سے ملاقات کی۔
اسد عمر نے کہا کہ امپورٹڈحکومت عمران خان سے مقابلہ کرنے کے خوف سے الیکشن سے بھاگنے میں لگی ہوئی ہے کوینکہ انہیں معلوم ہے عمران بھاری اکثریت سے انتخابات میں کامیاب ہوں گے، اسی لئے حکومت اور ان کے ہمدرد الیکشن نہیں چاہتے، الیکشن نہ کراکے یہ آئین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔
چیف الیکشن کمشنر سے متعلق پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ قانونی ماہر نے کہا یہ سب آئین سے انحراف ہے جس پر چیف الیکشن کمشنر کی گرفتاری بنتی ہے، آئین توڑنے سے بڑا کوئی جرم نہیں ہو سکتا اور جتنا بڑا جرم ہو، اتنی بڑی سزا بنتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج کا دن ختم ہونے سے پہلے الیکشن کی تاریخ کا اعلان کیا جائے، آئین کی بحالی کے لئے جیل بھرو تحریک چلائیں گے، فواد چوہدری جیل میں حاضری لگا آئے ہیں، لہٰذا ان کے علاوہ تمام پارٹی رہنما جیل بھرو تحریک چلائیں گے۔
اس موقع پر پارٹی سینئر نائب صدر فواد چوہدری نے کہا کہ مریم نواز اعلیٰ عدلیہ کو منظم سازش کے تحت نشانہ بنا رہی ہیں، مہم کے تحت عدالتی فیصلوں کو وقعت ختم کی جارہی ہے، انہیں 1100 ارب روپے کا این آر او ملا تھا جس کا فیصلہ سپریم کورٹ کرنے جا رہی ہے۔
فواد چوہدری نے چیف الیکشن کمشنر اور پنجاب، کے پی گورنرز کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سکندر سلطان راجہ کو گرفتار کیا جا سکتا ہے، الیکشن کمشنر کے خلاف آئینی کارروائی عمل میں لائی جائے جب کہ صدر مملکت دونوں گورنرز کو ہٹانے کی کارروائی کا آغاز کریں۔
میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر کا کہنا تھا کہ زرمبادلہ کے ذخائر 3 ارب ڈالر سے بھی کم رہ گئے ہیں، لہٰذا معاشی ماہرین سمجھتے ہیں کہ اب عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کےساتھ بھی کام نہیں چل سکتا۔
مہنگائی کے حوالے سے حماد اظہر نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کا طوفان آنے والا ہے، افراط زر 30 فیصد ہے جو کہ دو ماہ میں 40 فیصد ہو جائے گا، اگر عمران خان کو نہ نکالا جاتا تو آج یہ حالات نہ ہوتے۔