سپریم کورٹ نے کرپشن کے ملزم کی ضمانت منسوخی کی درخواست غیرمؤثرہونے پر خارج کردی، چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ صرف 23 کروڑ روپےکی کرپشن ہے50 کروڑکی نہیں؟ نئے نیب قانون میں کچھ کوتاہیاں ہیں جنہیں دیکھ رہے ہیں۔
چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ نےنیب کیس میں ضمانت منسوخی کی درخواست پرسماعت کی۔
نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ نئے نیب قانون کے بعد 23 کروڑ روپے کی کرپشن کا کیس نیب کے دائرہ اختیار سے نکل گیا، مقدمہ نیب دائرہ اختیار سے نکلنے پر ملزم کی ضمانت منسوخی کی درخواست غیر مؤثر ہو گئی۔
مزید پڑھیں: روزانہ 4 کروڑ ڈالر غیر قانونی باہر جارہے ہیں، حکومت اقدامات کرے، چیف جسٹس
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ صرف 23 کروڑ روپےکی کرپشن ہے50 کروڑکی نہیں؟ کیا نیب کے دائرہ اختیار سے نکلنے والے مقدمات ختم ہوگئے؟ ۔
نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ نیب مقدمات واپس نہیں لے رہا عدالتیں کیسز واپس کررہی ہیں جبکہ ملزم پر سنگین الزامات ہیں۔
مزید پڑھیں: موجودہ پارلیمنٹ کو دانستہ طور پر نامکمل رکھا گیا ہے، چیف جسٹس
چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کیا نئے نیب قانون میں یہ نہیں لکھا کہ مقدمات کہاں بھیجنے ہیں؟نئے نیب قانون میں کچھ کوتاہیاں ہیں جسے ہم دیکھ رہے ہیں۔
جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ یہاں نیب کی بھی بہت نااہلی ہے۔
بعدازاں سپریم کورٹ نے 23 کروڑ روپے کی کرپشن کے ملزم نواب خان کی ضمانت منسوخی کی درخواست غیر مؤثر ہونے پر خارج کردی۔