پشاور ہائیکورٹ نے خیبرپختونخوا کے انتخابات کیس میں الیکشن کمیشن اور گورنر خیبرپختونخوا کو تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔
پشاور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی کی جانب سے خیبرپختونخوا اسمبلی کے بروقت انتخابات کے لئے کیس کی سماعت جسٹس اشتیاق ابراھیم اور جسٹس ارشد علی نے کی۔
تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی، اسد قیصر، شبلی فراز اور شاہ فرمان عدالت میں پیش ہوئے۔
سماعت کے آغاز پر ایڈووکیٹ جنرل نے مؤقف پیش کیا کہ چیف سیکرٹری نے آج جواب جمع کیا، جس پر عدالت نے کہا کہ گورنر نے جواب جمع نہیں کیا، گورنر بتادیں کیوں تاریخ نہیں دی۔
ایڈووکیٹ جنرل نے اپنے مؤقف میں کہا کہ آئین کے مطابق گورنر کے پاس تاریخ دینے کا وقت ہے، جس پر جسٹس ارشد علی نے کہا کہ اس پر بعد میں بات ہوگی، پہلے تحریری جواب دیں کہ پہلے خط کے جواب میں تاریخ نہیں دی۔
عدالت نے استفسار کیا کہ الیکشن کمیشن کو اگر تاریخ نہیں ملی تو کیا لائحہ عمل ہوگا۔
پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو بھی تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے وکیل نے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ عدالت میں پیش کردیا۔
پی ٹی آئی وکیل نے اپنے موقف میں کہا کہ الیکشن کمیشن کا خط، گورنر کا جواب اور صدر کا خط ریکارڈ پر موجود ہیں، گورنر بہانے بنا کر تاریخ نہیں دینا چاہتے ہیں۔
پشاور ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ جمعرات تک تمام تحریری جواب جمع کرا دیں۔
بعداد ازاں عدالت نے الیکشن کمیشن اور گورنر سے تحریری جواب طلب کر کے جمعرات تک سماعت ملتوی کردی۔