Aaj Logo

اپ ڈیٹ 11 فروری 2023 08:52pm

حلقہ بندیوں پر ہمیں بھی اعتراض ہے، شاہی سید

عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے صدر سینیٹر شاہی سید کا کہنا ہے کہ کراچی کے ساتھ بہت ناانصافی ہوئی ہے، کراچی کو توجہ کی ضرورت ہے۔

آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں شرکت کے دوران سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ کراچی کمانے والا اور پورے پاکستان کو روینیو دینے والے شہر ہے، یہاں بلدیاتی الیکشن نہیں ہوتا، اگر ہوتا ہے تو اقتدار نہیں دیتے۔

شاہی سید کا کہنا تھا کہ مئی کوئی بھی ہو بااختیار ہونا چاہیے۔

اے این پی رہنما نے کہا کہ ہمارے ہاں برداشت نہیں ہے، نظریات کی سیاست ختم ہے، اب پیسے کی سیاست ہے۔

ایک سوال کے جواب میں شاہی سید نے کہا کہ پرانی ایم کیوایم کی بحالی ناممکن ہے، اب والی ایم کیو ایم پرانی والی نہیں ہے، پرانی ایم کیو ایم مافیا تھی۔

انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی سے کئی لوگ چلے گئے مگر ایم کیوایم سے کوئی جا نہیں سکتا تھا، پہلے ایم کیو ایم سے کوئی جاتا تھا تو وہ زندہ نہیں رہتا تھا۔

شاہی سید کا کہنا تھا کہ اس وقت نوجوان کسی کے کنٹرول میں نہیں ہے، جو سفید جھوٹ بول رہا ہے یوتھ اس کے ساتھ ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کا جتنا ووٹ تھا وہ ملا ہے، نیشنل اسمبلی میں 14 سیٹیں پی ٹی آئی کو دلوائی گئیں، ان کا ووٹ اتنا ہے۔

سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے ہاں آزادانہ الیکشن نہیں ہوتے، سب پارٹیوں کو ایڈجسٹمنٹ کرنا پڑے گا۔

شاہی سید کا کہنا تھا کہ حلقہ بندیاں غلط ہوئی ہیں ، اس پر ہمارا بھی اعتراض ہے، ایسے رفارمز ہونے چاہئیں کہ ہارنے اور جیتنے والے انتخابات کو تسلیم کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اتنے بھکاری ہوئے پڑے ہیں، کوئی ہمیں اب بھیک میں نہیں دیتا، لیکن ہمارے اخراجات دیکھیں، ہر چیز باہر سے آرہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاست میں شائستگی ختم ہوچکی ہے، ملک میں امیر امیر تر اور غریب غریب تر ہوتا جارہا ہے، ہم اپنے ملک پر انحصار کیوں نہیں کرتے۔

شاہی سید نے کہا کہ ہمارے ادارے بدنام ہوچکے ہیں۔

’کوئی شک نہیں کہ الیکشن کمیشن عدالتی فیصلہ نظر انداز کردے‘

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بیریسٹر سید علی ظفر نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئین میں لکھا ہے الیکشن کمیشن کو جو سہولیات درکار ہوں وہ مہیا کرنی چاہیے۔

لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر بات کرتے ہوئے بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ بہانوں کی تو کوئی حد نہیں ہے، عدالت نے سارے بہانے رد کردیے ہیں، عدالت نے فیصلے میں کہہ دیا ہے کہ 90 دن کے اندر الیکشن کمیشن کو تاریخ دینی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ الیکشن کمیشن اس فیصلے کو نظر انداز کردے۔

سید علی ظفر نے کہا کہ عدالت نے انتخابات سے متعلق فیصلہ دے دیا ہے، آئین اور قانون میں انتخابات میں دیر کرنے کی کوئی گنجائش ہی نہیں ہے۔

’حلقہ بندیاں حکومت کے ہاتھ میں تو نہیں‘

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما قمر زمان کائرہ کا پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عمران خان اداروں کو آئین سبوتاژ کرنے کا کہتے رہے ہیں، وہ ہر چیز پر اعتراض کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے مطالبات کافی حد تک پورے ہوچکے ہیں، حلقہ بندیاں حکومت کے ہاتھ میں تو نہیں ہیں، ایم کیو ایم کو چاہیے کہ وہ اس کو تسلیم کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی صوبائی اسمبلیوں میں بلکل حصہ لے گی، قومی اسمبلی کے ضمنی انتخابات میں شرکت سے متعلق پارٹی فیصلہ کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ معاشی ایمرجنسی کی کوئی کیفیت نہیں ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات بہتر انداز میں طے ہوچکے ہیں۔

ننکانہ واقعے پر بات کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ انتہاپسندی ہماری جڑوں میں بیٹھ چکی ہے، اس مائینڈ سیٹ سے جان چھڑانے کے بغیر کوئی راستہ نہیں ہے۔

Read Comments