وائٹ ہاؤس سے بتایا گیا ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن کے حکم پرفوجی لڑاکا طیارے نے جمعہ کو الاسکا کے شمالی ساحل میں پروازکرنے والی نامعلوم چیز کومارگرایا۔
وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کا کہنا ہے کہ یہ نامعلوم چیز تقریباً 40,000 فٹ کی بلندی پر پروازکررہی تھی جس سے شہری پروازوں کی سلامتی کیلئے خطرہ پیدا ہوگیا تھا۔
کربی نے بتایا کہ پروازکرنے والی ناقابل شناخت چیزکا حجم ایک چھوٹی کارکے برابرتھا اوروہ اس چینی غبارے سے بہت چھوٹی تھی جسے ائرفورس کے لڑاکا طیاروں نے چند روز قبل جنوبی کیرولائنا کے ساحل پر مارگرایا تھا ۔
چین کی جانب سے کہا جاچکا ہے کہ یہ ان کا موسم کی پیش گوئی کرنے والا غبارہ تھا۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ عہدیدارفی الحال یہ نہیں بتا سکتے کہ آیا الاسکا کے شمالی ساحل پر مارگرائی جانے والی نامعلوم چیز میں جاسوسی کے آلات تھے۔ وہ کہاں سے آئی تھی اور اس کا مقصد کیا تھا۔
پینٹاگون نے اس حوالے سے مزید کوئی وضاحت نہ دیتے ہوئے اتنا کہا ہے کہ کم بلندی پر پرواز کرنے والی یہ چیز گرائے جانے والے چینی غبارے سے بہت چھوٹی تھی۔ اسے گرانے کا حکم صدرجو بائیڈن نے دیا تھا۔
وائٹ ہاؤس کے سیکیورٹی ترجمان جان کربی کا مزید کہنا ہے کہ ہم اپنی فضائی حدود کے حوالے سے چوکس رہیں گے۔ صدربائیڈن ہماری قومی سلامتی کے مفادات کے تحفظ سے متعلق ذمہ داریوں کو سب سے اہم سمجھتے ہیں۔
پینٹاگون کے پریس سیکرٹری بریگیڈیئرجنرل پیٹ رائڈرنے بتایا ہے کہ کہ اڑنے والی چیز کو ایک ایف۔22 طیارے نے فضا سے فضا میں مارکرنے والے میزائل سے گرایا ۔
واضح رہے کہ یہ ناقابل شناخت چیزایک ایسےعلاقے میں مار گرائی گئی ہے جہاں ان دنوں موسم انتہائی سرد ہے اورسورج صرف ساڑھے 6 گھنٹوں کے لیے نکلتا ہے۔