سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کیلئے منی بجٹ دیا جارہا ہے آئی ایم ایف نے پیسے نہ دیئے تو دوست ممالک بھی نہیں دیں گے۔
شوکت ترین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس 3 بلین ڈالرزسے بھی کم کے ذخائر ہیں اور آئی ایم ایف پروگرام کے بعد مہنگائی مزید بڑھے گی جبکہ بجٹ میں11 فیصد مہنگائی کا کہا گیا تھا لیکن مہنگائی27 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ ہمارے گردشی قرضے میں بھی مسلسل اضافہ ہورہا ہے گیس، بجلی اورپٹرول کی قیمتیں بڑھانے پڑیں گی۔
سابق وزیر خزانہ شوکت ترین ہمارا آئی ایم ایف سے پروگرام ستمبرمیں ختم ہونا تھا ہم اپنا پیٹ اورجیب کاٹ کر قسط ادا کرتے تھے ہماری حکومت روس سے سستا تیل خرید رہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم والوں نےہمارےدورمیں بہت واویلا مچایا، آدھا نقصان مفتاح اسماعیل اورآدھا اسحاق ڈار نے کیا، ڈالرمہنگا ہوتا ہے تو ہر چیز مہنگی ہوتی ہے۔
مزید کہا کہ حکومت کا کہیں کوئی کنٹرول نہیں ہے،حکومت کوعوام پرآنے والے طوفان کی کوئی فکرنہیں ہے۔